یہ سب مکار ایک جیسے کیوں ہوتے ہیں
اس بے حس بے ضمیر اور اقتدار کے بھوکے آدمی (حسن بن صباح ) کو طاقت اور اقتدار کی اتنی حرص اور تڑپ تھی کہ اس کے حصول کے لئے اپنے لوگوں، دوستوں اور محسنوں کو تو کیا اپنے بیٹوں تک کو بھی قتل کرنے سے گریز نہیں کیا۔ غربت اور گمنامی کے دنوں میں وہ اپنے پرانے ہم سبق اور خراسان کے انتہائی قابل وزیراعظم نظام الملک طوسی کے پاس مدد کے لئے پہنچا تو اس نے پرانی دوستی کی لاج رکھتے ہوئے محل کا کوتوال مقرر کیا لیکن چند ہی دنوں بعد اس نے اپنے محسن وزیراعظم کے خلاف بھی سازشیں شروع کیں سو یہاں سے بھگا دیا گیا۔
قارئین کرام! میں نے کہانی ختم کردی اب یہ ذمہ داری آ پُکی ہے کہ اپنا اپنا حسن بن صباح اور اس کی جھوٹی جنت بھی تلاش کریں اور اس سے چھٹکارا پانے کا راستہ بھی۔
Subscribe
0 Comments