وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قومی زرمبادلہ کے ذخائر میں ہمیشہ اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے پاس موجود فاریکس شامل ہوتا ہے۔ اس حوالے سے حال ہی میں میں نے اس اصول پر مبنی غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا حوالہ دیا جس پر کچھ مفاد پرست عناصر خصوصا جنہوں نے ماضی میں اس ملک کی معیشت کو تباہ کیا، اسے دانستہ غلط رنگ اور موڑ دیکر ایک پراپیگنڈہ پر مبنی گمراہ کن مہم شروع کردی گئی۔
اس گمراہ کن مہم میں ایسے ظاہر کیا گیا جیسے گویا حکومت کمرشل بینکوں کے پاس رکھے گئے زرمبادلہ تک رسائی پر غور کر رہی ہے جو درحقیقت شہریوں کی ملکیت ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ میں ایسے کسی بیان اورمہم کی سختی سے تردید کرتا ہوں اور دوٹوک انداز میں واضع کرتا ہوں کہ نہ حکومت کا کوئی ایسا ارادہ ہے اور نہ ہی ایسا کوئی اقدام حکومت کے زیر غور ہے۔
وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ بدنیتی پر مبنی ایسے کسی بھی پراپیگنڈہ بیانات اور مہم جوئی کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا چاہیے۔ پاکستان مستقبل قریب میں اپنے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی پوزیشن میں بہتری کی طرف ان شااللہ گامزن ہے۔