تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے جنرل باجوہ کیساتھ مل کرگرائی۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت گرانے والے چند کرداروں میں محسن نقوی سب سے اہم کردار ہے جس کو جنرل باجوہ کی سپورٹ حاصل تھی محسن نقوی صاف شفاف الیکشن کروانے نہیں آئے بالکہ ایک سازش کے تحت آئے ہیں تاکہ انکو لانے والوں کی پلاننگ پوری ہوسکے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اللہ مجھے اتنا کچھ دے بیٹھا ہے کہ میں خوابوں میں بھی نہیں سوچ سکتا تھا میں اس وقت آپ کیلئے کھڑا ہوں آپ اگر آج نہ کھڑے ہوئے تو آگے اندھیرا ہے انہوں نے کہا کہ میری آواز بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اسی لیے فواد چوہدری کو گرفتار کیا گیا اور انکو جیسے گرفتار کیا گیا ایسے جمہوریت میں نہیں ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی کو کیوں لے کر آئے ہیں کیا انکو نہیں پتہ تھا کہ یہ آدمی ہماری حکومت گرانے میں سب سے بڑا رول اسکا تھا نیب کے چیئرمین آفتاب سلطان نے محسن نقوی پر تحقیقات کی تھیں اور انکے کہنے پر محسن نقوی نے پینتیس لاکھ واپس کیا۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے مشرف کے دور میں آٹھ دن جیل میں رکھا گیا لیکن تب بھی ایسا فاشزم نہیں دیکھا جو آج ہورہا ہے انکا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کیمطابق ڈی پی او گجرات اور سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی نے شوٹر کی ٹیپس بنائیں اور جب ج آئی ٹی نے انکا فون مانگا تو انہوں نے اپنا فون دینے اور جے آئی ٹی میں آنے سے انکار کردیا۔