مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کی آئیندہ چند ہفتوں میں پاکستان واپسی ہونے جارہی ہے جس کیلئے میاں نواز شریف نے لندن میں تیاری شروع کردی ہے۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن نے کہا کہ ہمارا بیانیہ بڑا واضع ہے مسلم لیگ ن لیگ کوئی گھڑی چور کی طرح نہیں ہے جس کو وزیراعظم کے آفس تک پہنچنا تھا تو اسٹیبلشمنٹ کی تعریفوں کے ڈھیر لگا دیے چار برس انکی تعریفیں کرتا رہا ہمارا موقف پہلے دن سے حقائق اور اصولوں پر مبنی ہے ہمارا کسی سے کوئی ذاتی جھگڑا یا عناد نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ صحافیوں کیساتھ اور آزادی رائے کیساتھ آج بھی دل و جان سے کھڑی ہوں لیکن وہ لوگ جنہوں نے صحافیوں کا لبادا اوڑھا ہوا ہے کچھ چینلز جن میں اے آروائی سرفہرست ہے اگر وہ جھوٹ بولنے کی مشین بنیں گے تو پھر اس پر بات تو ہوگی انکے مالکان جو کچھ کرتے رہے ہیں اسکوسامنے لانا ہمارا حق ہے۔
پختونخواہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ گھڑی چور کی پختونخواہ میں دس برس حکومت رہی لیکن آج بھی انسداد دہشتگردی کا آفس کرائے کی بلڈنگ میں ہے سب سے زیادہ فنڈز ملنے کے باوجود ایک فرانزک لیب تک یہ نہیں بنا سکے جن کو یہ اپنے ہاتھ کان کہتے تھے انکو اپنے ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ آجکل جو انتقام کا رونا رو رہے ہیں انکو یہ بتا دوں انکو تو ابھی کسی نے انگلی بھی نہیں لگائی ہماری حکومت تو ابھی اٹھائیس نومبر کے بعد شروع ہوئی ہے اس سے قبل تو لاڈلے کے سرپرست یہاں موجود تھے۔
شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے مریم نواز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی صاحب میرے بڑے بھائی ہیں وہ نواز شریف کے نہ صرف دیرینہ ساتھی ہیں بالکہ ہماری فیملی ممبر ہیں مجھے انکی سرپرستی میں انکی راہنمائی اور پارٹی کے تمام سینئرز کی راہنمائی میں ان سے مل کر کام کرنا ہے جو مخالفین ان میں ڈھونڈ رہے ہیں وہ خوشی انکو نہیں ملنی۔
لیگی سینئر نائب صدر نے کہا کہ جو ڈر رہے ہیں انکا ڈر آپکو نظر آرہا ہے ہم آج بھی عوام میں کھڑے ہیں میں جب سے واپس آئی ہوں عوام کے درمیان ہوں لوگ سب جانتے ہیں کہ ملک کی یہ حالت کس کی وجہ سے ہے معیشت پر جو خود کش حملہ فتنہ خان نے کیا ہے اسکو بہتر ہونے میں کئی برس لگ جائینگے۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ میں انتقام کے حق میں نہیں لیکن اگر کسی نے جرم کیا ہے تو اسکی سزا اسکو ملنی چاہیے یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ سیاستدان ہے یا سابق وزیراعظم ہے یا پارٹی سربراہ ہے اسکی وجہ سے اسکو بچ نکلنے کا موقع نہیں ملنا چاہیے لیکن ناحق کسی کو پکڑنا نہیں چاہیے۔
مریم نواز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھ سمیت پوری جماعت زیر عتاب رہی گرفتار رہی لیکن نکلا کچھ بھی نہیں میرے اوپر بنائے گئے کیس کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی گئیں لیکن اگر اب عمران خان کو توشہ خانہ چوری فارن فنڈنگ اور اپنی بیٹی کو چھپانے پر سزا ملتی ہے تو وہ کیسے انتقام ہوگیا اسے انتقام نہیں احتساب کہتے ہیں۔