وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو ملک کا کوئی خیال نہیں وہ صرف اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کیلئے ہر وہ کام اور بات کررہے ہیں جس سے ملک کو نقصان پہنچے انہوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اگر میں نہیں تو چاہے ملک پر ایٹم بم مار دیا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کی باتیں سن کر اب تو لگتا ہے کہ انکی صرف ٹانگ میں ہی نہیں بالکہ دماغ میں بھی خرابی ہے۔
اس موقع پر وزیرخزانہ نے کہا کہ سب سن لیں پاکستان نہ کبھی ڈیفالٹ پہلے ہوا ہے اور نہ ہی ان شا اللہ ڈیفالٹ ہوگا۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان آپ نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی کہ ملک ڈیفالٹ ہوجائے آپ نے ہر ممکن کوشش کی کہ آئی ایم ایف سے معاملات ڈی ریل ہوجائیں لیکن بے فکر رہیں ہم جس مشکلات میں ملک کو ڈال گئے ہیں ان مشکلات سے ان شا اللہ ملک کو نکال کر رہینگے۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ عمران خان کو لانے والے اسکا ہاتھ پکڑ کر چلانے والے بھی پکار اٹھے ہیں کہ اس نے ملک کا وہ حال کردیا کہ اگر یہ مزید رہتا تو خدانخواستہ پاکستان شاید نہ بچتا۔
پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے ذخائر کے حوالہ سے اسحاق ڈار نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے حالیہ وقت میں ساڑھے پانچ ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کی ہیں اور بیرونی ادائیگیوں کے باوجود ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر اب بڑھنے کی جانب الحمد للہ گامزن ہیں اور بہت جلد حالات اور بہتری کی جانب گامزن ہونگے۔
اس موقع پروزیرخزانہ نے کہا کہ کہ کہا جاتا ہے کہ استعفی دے میں کیوں استعفی دوں تم ہو کون تمہیں تو جیل میں ہونا چاہیے ٹاک شوز میں بیٹھ کر مجھے مت بتائیں ملک کا بیڑہ غرق کرکےمشکلات میں ڈال کر خود گھر جا کر بیٹھ گئے تھے لیکن میں اپنا کام کررہا ہوں ملک کو ان شااللہ مشکل سے نکالیں گے۔