مسلم لیگ ن کی قائد مریم نواز نے کہا ہے کہ میرا عوام کیساتھ ہارٹی اور میری اپنی زندگی کے مشکل حالات میں ایک رشتہ بنا مسلم لیگ ن کے ووٹر سپورٹر نے میرے اوپر پہلے اعتماد کیا اور پھر پارٹی نے اسکو تسلیم کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ مجھے پانچ برس جھوٹے کیسز میں اسی ڈر سے ڈسکوالیفائی رکھا گیا تاکہ میں الیکشن نہ لڑ سکوں انکو پتہ تھا میں الیکشن لڑونگی تو جیتوں گی۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ توہین عدالت تب ہوتی ہے جب فیصلے عدل کیخلاف ہوتے ہیں جب قانون کا دوہرا معیار ہوگا جب قانون میں کسی ایک وہ فیور دی جائیگی تو پھر مریم نواز کا حق ہے اس پر بات کرے عدالت میں پیش ہونے سے وہ گبھراتا ہے جسے پتہ ہو کیس سچا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ یہ بنچ فکسنگ بند ہونی چاہیے کسی فرد واحد کے فیصلے نہیں ہونے چاہییں ایک جج جو بار بار ایک شخص کیخلاف فیصلے دے چکا ہو ذاتی عناد دکھا چکا ہو تو پھر اسی شخص کو بار بار بنچ میں شامل کیوں کیا جاتا ہے۔
مریم نوازنے کہا کہ وہ کیسا لیڈر ہے جو گھر میں چھپ کر بیٹھ جائے اسکی جان کو تھریٹ ہے وہ خود تو کمرے میں چھپ کر بیٹھ جائے لیکن باہر جن ورکرز کو اپنی حفاظت پر لگایا ہوتا ہے انکی جان کو تھریٹ نہیں۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ ایسا کریں زمان پارک میں بلٹ پروف عدالت بنا دیں اور وہاں انکا کیس چلا دیں اور یہ کیسا تھریٹ ہے جو عدالتوں میں ہوتا ہے اور بقیہ جگہ پھر نہیں ہوتا۔
مریم نواز نے کہا کہ جسٹس کھوسہ اور پانامہ بنچ جس نے نواز شریف کو سسلین مافیا ڈان اور گاڈ فادر کے ناموں سے پکارا امید ہے انکو آج پتہ چل گیا ہوگا کہ اصل میں سسلین مافیا ڈان اور گاڈ فادر کون ہوتا ہے۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ خانہ جنگی کا ماحول اسلئے بنایا جارہا ہے کیونکہ اس نے عدالتوں میں پیش نہیں ہونا جیل نہیں جانا اسی لیے اپنے گھر میں اس نے دہشتگرد چھپائے ہوئے ہیں گلگت بلتستان سے پولیس بلا کر انکو پنجاب پولیس کے سامنے کھڑا کرکے انکے سرپھٹوائے گئے۔
مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ جو کچھ تحریک انصاف کررہی ہے اس کے بعد کسی کو شک نہیں رہنا چاہے کہ یہ سیاسی جماعت نہیں بلکہ عسکری جماعت ہے جسکا ایجنڈا پاکستان کی تباہی اور ملک میں خانہ جنگی ہے تاکہ ملک کسی صورت نہ چل سکے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ایک دہشتگرد جماعت ہے جو پٹرول بم استعمال کرتے ہیں یہ پٹرول بم سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ دہشتگرد جماعتیں استعمال کرتی ہیں پٹرول بم استعمال کرنا سیاسی جماعتوں کا کام نہیں بلکہ دہشتگردوں کا کام ہے اور ریاست کو چاہیے جسطرح دہشتگردوں کیساتھ نبٹا جاتا ہے وہیسے ہی تحریک انصاف کیساتھ نبٹا جانا چاہیے۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ تحریک انصاف کہتی ہے ٹکٹ اسے ملے گی جو جتھے لائیگا جتنے زیادہ پٹرول بم چلائیگا اسے ٹکٹ ملے گی جو ریاست سے لڑائی کریگا اسے ٹکٹ ملے گی جو ڈنڈہ بردار فورس لیکر آئیگا ٹکٹ اسے ملے گی جو جتنا بڑا دہشتگرد ہوگا ٹکٹ اسے ملے گی۔
مریم نواز نے کہا کہ کچے کے علاقے میں جب ڈکیتوں اور چوروں کو پولیس پکڑنے جاتی ہے تو وہ پوری قوت سے پولیس پر حمہ آور ہوتے ہیں اور یہی کچھ زمان پارک میں بھی ہورہا ہے زمان پارک میں ایک شخص حفاظتی حصار میں بنکر میں بیٹھا ہے دہشتگردوں,کالعدم تنظیم کے لوگوں کے ذریعہ ریاست پر حملہ آور ہے۔
ن لیگی لیڈر نے کہا کہ نواز شریف نے جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے تب نام لیے تھے جب سیم پیج طاقتور اور عروج پر تھا عمران خان کیطرح نہیں کیا جب طاقت ختم ہوگئی تو نام لینا شروع کردیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جس نے بھی اپنی آئینی حدود سے باہر نکل کر کام کیا جس نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی جس نے سیاسی انجیئنرگ کی ہے ادارے کو خود ان لوگوں کا احتساب کرنا چاہیے۔