مسلم لیگ نواز کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے قصور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار اور عمران خان کے وکیل خواجہ طارق رحیم آپس میں بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ مریم بڑی باتیں کرتی ہے، اسے ٹھوکنے کا انتظام کرو۔ ان کو جو آئینہ دکھائے اسے کہتے ہیں ٹھوک دو اور ثاقب نثار کہتا ہے مریم کے خلاف کوئی دھماکہ کرو تو مجھے بتا دینا۔ میرے خلاف جتنے مرضی بھانبھڑ مچانے ہیں مچا لو، میں ان بھانبھڑوں سے نہیں ڈرتی، میں پانچ برس تک ان بھانبھڑوں سے گزر کر اور ان سے جل کر آئی ہوں۔ اگر میرے لوگوں پر کوئی تکلیف آئی تو ان کی بہن مریم سب سے پہلے ان کے سامنے کھڑی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جب منتخب وزیراعظم نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار دیا گیا، کیا اس وقت آئین نے دستک نہیں دی؟ جب عوام کے منتخب وزیراعظم کے خلاف ثاقب نثار نے سازش کی، کیا تب آئین نے دستک نہیں دی؟ جب عمران خان کی حکومت لانے کیلئے پرویز الہٰی کی جھولی میں 25 اراکین رکھے گئے، کیا اس وقت بھی آئین نے دستک نہیں دی؟ آئین کی دستک انہیں صرف تب کیوں سنائی دیتی ہے جب مقدمہ عمران خان کا ہوتا ہے؟ دستک عمران خان کی ہوتی ہے مگر انہیں لگتا ہے کہ آئین دستک دے رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی نے اپنے والد کا ذکر کرتے ہوے کہا کہ اب یہ نہیں ہو گا کہ سہولت کار آئیں گے اور نواز شریف جائے بلکہ اب سہولت کار جائیں گے اور نواز شریف آئے گا۔ 2018 کا الیکشن چوری کیا گیا اور نواز شریف کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا۔
مریم نواز شریف نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پوری دنیا جان چکی ہے کہ عمران خان فتنہ ہے، یہ فتنہ حکومت میں ہو تب بھی پاکستان کی تباہی ہے اور اگر حکومت سے باہر ہو تب بھی پاکستان کی بربادی کیلئے کوشش کرتا رہتا ہے۔ جو غیرملکی لابیز کی جانب سے اس فتنہ کے حق میں ٹویٹس آ رہے ہیں، وہ تصدیق کی مہر ثبت کر رہے ہیں کہ یہ انھی کا لانچ کیا ہوا فتنہ اور انتشار ہے۔
انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلی دفعہ ایسا شخص دیکھا جو روز اپنے قتل کی نئی سازش گھڑ لاتا ہے۔ اسے کہنا ہے “او پائی اک پاسے کھلو جا”۔ عمران خان ہر روز ایک نئی جھوٹی کہانی سناتا ہے، اس کو چڑیا گھر میں رکھ کر ٹکٹ لگا دینی چاہیے۔ کہتا ہے میرے نام پر کاٹا لگ گیا ہے، یہ مجھے اقتدار میں نہیں آنے دیں گے، عمران خان سن لے کہ یہ قوم اب اس کو کبھی اقتدار میں نہیں آنے دے گی۔
مریم نواز شریف نے تحریک انصاف کے چیئرمین کے متعلق مزید کہا کہ عمران خان کئی ماہ تک چارپائی کے نیچے اور باتھ روم کے اندر چھپا رہا، اب نکلتا ہے تو جنگلے والی گاڑی میں چھپ کر نکلتا ہے۔ بلٹ پروف بنکر میں گھس کر بلٹ پروف شیشے کے پیچھے سے لوگوں کو بھاشن دیتا ہے کہ “خوف کے بت توڑ دو” اور جب گاڑی سے نکلتا ہے تو کالا سا گھونگھٹ نما ڈبہ نکال کر دولہن بن جاتا ہے اور وہ ڈبہ اپنے سر پر رکھ لیتا ہے۔
انہوں نے مجمع سے سوال بھی پوچھا کہ کیا آپ نے پوری دنیا میں عمران خان جیسا بزدل انسان دیکھا ہے؟ آپ نے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے والے کو کھڈے میں پھینک دیا۔ سر توڑ کوششیں ہوئیں کہ گدھے کے اوپر لکیریں لگا کہ اس کو زیبرا بنایا جائے مگر گدھا تو پھر گدھا ہوتا ہے، سہولت کار جب رخصت ہوئے تو لکیریں مٹ گئیں اور اب وہ گدھا ریاست کو دولتیاں مار رہا ہے۔ کہتا ہے میری بیوی ضمانت پارک میں اکیلی تھی اور اس پر حملہ ہوا، بتاؤ اگر تمہاری بیوی اکیلی تھی تو اندر سے پولیس پر پیٹرول بم کیا تمہارے جنات پھینک رہے تھے؟
مریم نواز شریف نے ججز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے سہولت کاروں کو میرا پیغام ہے کہ یہ پاکستان ہے، یہ پاکستان کی عدلیہ ہے، یہ آپ کا کوئی جوائے لینڈ نہیں جہاں اپنی بیگمات اور بچوں کی انٹرٹینمنٹ کیلئے فیصلے کرتے رہو۔ جس دن نواز شریف کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ آنا تھا، اس دن ثاقب نثار اور آصف کھوسہ کے بچے گیلری میں موجود تھے اور خوشیاں منا رہے تھے کہ نواز شریف نااہل ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ججز کی جانب سے عمران خان کیلئے سہولت کاری ہو رہی ہے، اس پر قوم یہ کہنے پر مجبور ہے کہ فیصلے آئین کو دیکھ کر نہیں بلکہ ٹرک کو دیکھ کر کیے جاتے ہیں۔ فیصلے آئین و قانون کے کہنے پر نہیں بلکہ بیگمات، بچوں اور دامادوں کے کہنے پر ہوتے ہیں۔ سوال پوچھنا تو بنتا ہے کہ سپریم کورٹ میں چار تین کا فیصلہ دو تین میں کس نے اور کیوں تبدیل کیا؟
مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان کی حکومت گئی تو سپریم کورٹ نے کہا اس نے آئین توڑا ہے یعنی یہ پاکستان کا پہلا سرٹیفائیڈ آئین شکن قرار پایا۔ قوم سوال کرتی ہے کہ اس سرٹیفائیڈ آئین شکن کو کیسے کھلا چھوڑ دیا؟ کیا تب آئین نے دستک نہیں دی؟ جسٹس مظاہر نقوی عمران خان کا سہولت کار ہے، اس کی کرپشن کے کیسز سپریم جوڈیشل کونسل میں ہیں لیکن ان کی سنوائی نہیں ہو رہی، کیا آئین دستک نہیں دیتا؟
انہوں نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ اس آدمی کے پیچھے نہ لگیں، وہ اپنے ہر سہولت کار کو استعمال کرتا ہے اور بعد میں اس کی مٹی بھی پلید کرتا ہے۔ وہ خود کو تو ڈبوتا ہے، ساتھ اپنے سہولت کاروں کو بھی ڈبوتا ہے اور پھر گالیاں بھی دیتا ہے۔
الیکشن کے متعلق مریم نواز شریف نے کہا کہ الیکشن ضرور ہو گا لیکن اس سے پہلے ترازو کے دونوں پلڑے برابر کرنا ہوں گے، یہ بتانا ہو گا کہ ایک منشیات زدہ شخص کے کہنے پر پنجاب اسمبلی کیوں توڑی گئی؟ کیوں آئین کا حلیہ بگاڑ کر حکومت ختم کی گئی؟ اراکین کو عمران خان کی جھولی میں کیوں پھینکا گیا؟