لاہور—تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی میرے پاس کوئی مائینس ون کی تجویز لیکر نہیں آئے۔ ان سے دوسری سب باتیں ہوئیں لیکن اس بات پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ میں وہ سیاست کررہا ہوں جو قائد اعظم کرتے تھے جو ایک مشن کی سیاست ہے وہ ذات کی سیاست نہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے اس موقع پر پوچھا کہ بتائیں میرے ضمیر کی کیا قیمت ہوسکتی ہے؟ انہوں نے کہا میں تو وزیراعظم بن چکا ہوں میں کیا ڈیل کرونگا کیا چیز مجھے خرید سکتی ہے۔
عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ میں آرمی چیف سے اور اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں کہ مجھ سے بات چیت کریں لیکن کوئی مجھ سے بات چیت کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتا۔
عمران خان نے کہا کہ جو کچھ آج ہورہا ہے وہ آزاد معاشرے میں نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے پی ڈی ایم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو ظلم آج ہمارے اوپر ہورہا ہے وہ ظلم کل آپ پر بھی ہوسکتا ہے۔ اگر آج ہمیں انسانی حقوق میسر نہیں تو کل کو آپ کو بھی میسر نہیں ہونگے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری پارٹی کا جو رہنما پارٹی چھوڑنے پر تیار نہ ہو اس پر ظلم کیا جاتا ہے انکے کاروبار بند کردیے جاتے ہیں ان کے گھروں پر ڈاکے مارے جاتے ہیں۔
اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ میرے اوپر ڈیڑھ سو سے زائد کیسز ہیں میرے اوپر قتل کا کیس ڈال دیا گیا ہے میں نے ایک روز میں انیس ضمانتیں لی ہیں میں نیب کے کیس میں چار گھنٹے بیٹھا رہا۔
القادر یونیورسٹی پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ تو ایک ٹرسٹ ہے اس سے مجھے کوئی فائدہ نہیں وہاں غریب بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے فوجی عداالتوں میں لے جانے کا پلان بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر ڈھائی قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں جیل جانے سے نہیں ڈرتا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سولہ ہزار پاکستانی امریکن ڈاکٹرز کی ورتھ دو سو ارب ڈالر ہے اگر وہ پاکستان میں پیسہ لے آئیں تو پاکستان تیزی سے اوپر اٹھ سکتا ہے۔
عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی کریں کیونکہ ملک تباہی کی طرف جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر توجہ نہ دی گئی تو مصر اور سری لنکا والے حالات ہوجائینگے اور پھر آئی ایم ایف فوج کا بجٹ کم کروا دے گا۔