اسلام آباد—وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا جس کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا جبکہ یہ بل سینیٹ میں رواں ماہ کے آغاز میں ہی منظور ہو چکا ہے۔
الیکشن ایکٹ میں ترمیمی بل کے مطابق 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت پانچ سال مقرر کر دی گئی ہے، الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا اور اس میں تبدیلی بھی کر سکے گا جبکہ اس کیلئے صدرِ مملکت کے ساتھ مشاورت کی شرط کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ صدرِ مملکت عارف علوی حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں ہیں جبکہ ان کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی قائم مقام صدر کی حیثیت سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو منظور کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف کو جون 2017 جبکہ تحریکِ انصاف کے سابق راہنما جہانگیر ترین کو دسمبر 2017 میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا جبکہ اسی فیصلہ کی بنیاد پر بعدازاں میاں نواز شریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا تھا مگر اب یہ سزا الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بل کی منظوری کے بعد 5 سال مکمل ہو جانے کے باعث ختم ہو جائے گی۔