کراچی—انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے، عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد آج کاروباری ہفتے کے آغاز سے ہی ڈالر اوپن مارکیٹ میں 5 روپے سستا ہو کر 284 روپے میں فروخت ہوتا رہا جو کہ عید سے قبل ایک روپے کی کمی کے بعد 290 روپے کے قریب بند ہوا تھا۔
عالمی مالیاتی فنڈ سے 3 ارب ڈالرز کے معاہدے کے اثرات پاکستان کی سٹاک مارکیٹ پر بھی نظر آئے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے لگا، سٹاک مارکیٹ میں آج سوا سال کے بعد تیزی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور 2446 پوائنٹس تیزی کی نئی تاریخ رقم ہو گئی، آخری بار 11 اپریل 2022 کو 1700 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی تھی۔
سٹاک مارکیٹ میں آج ہنڈریڈ انڈیکس 6.3 فیصد اضافہ کے ساتھ 43 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا اور 43899 پوائنٹس پر بند ہوا جو کہ پرسینٹیج کے لحاظ سے گزشتہ پندرہ سال میں (2008 کے بعد) بلند ترین سطح ہے، اس تاریخی تیزی کے باعث سرمایہ کاروں کو 100 ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچا۔
سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز میں 100 انڈیکس اچانک 5.3 فیصد اوپر چلا گیا اور 43 ہزار کی سطح عبور کر گیا جس کے بعد کاروبار ایک گھنٹہ کیلئے روک دیا گیا، غیر معمولی وقفہ کے بعد کاروبار کا دوبارہ آغاز ہوا تو 100 انڈیکس 6.3 فیصد اضافہ کے ساتھ 43899 پر چلا گیا۔