نیویارک/لندن—عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ”فچ“ نے پاکستان کی ایشور ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) اپ گریڈ کر کے ”سی سی سی مائنس“ سے ”سی سی سی“ کر دی ہے۔ یہ اپ گریڈیشن انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ کی وجہ سے کی گئی ہے کیونکہ اس سے پاکستان کیلئے فنڈنگ کی راہیں کھل گئی ہیں۔
فچ ریٹنگز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مالی وسائل میں بہتری کا امکان ہے، آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ میں پاکستان کے ساتھ ہونے والے سٹاف لیول معاہدے کی منظوری متوقع ہے جس کے فوری بعد پاکستان کو 1.2 ارب ڈالرز جاری کیے جائیں گے جبکہ باقی 1.8 ارب ڈالرز رواں سال نومبر اور آئندہ سال فروری میں جاری ہوں گے۔
امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالرز کا وعدہ کیا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ کے بعد پاکستان کو دیگر عالمی اداروں سے مزید 3 سے 5 ارب ڈالرز ملنے کی توقع ہے جبکہ جنیوا ڈونرز کانفرس کی طرف سے بھی امدادی رقم ملنے کا امکان ہے۔
نیو یارک اور لندن میں قائم فچ ریٹنگز کے مطابق پاکستان نے حالیہ عرصہ میں حکومتی آمدن میں کمی کے مسائل، توانائی کے متعلق سبسڈی، کرنسی ایکسچینج ریٹ کے بارے میں پالیسیز اور امپورٹ فنانسنگ کے متعلق اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ پاکستان نے مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں اخراجات کم کرنے، مزید ٹیکسز لاگو کرنے اور سبسڈیز کے متعلق اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق آئندہ دنوں میں مزید ریٹنگ ایجنسیز بھی پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کر دیں گی۔
یاد رہے کہ 12 جولائی کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہو گا جس میں پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالرز کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔