نیویارک—امریکی جریدے بلومبرگ کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے قرض حاصل کرنے کے بعد اب پاکستان کیلئے مزید 5.6 بلین ڈالرز کے فنڈز حاصل کرنے کی راہیں ہموار ہو گئی ہیں جس سے ڈیفالٹ سے بچنے میں مدد ملے گی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو گا، ان فنڈز میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے 3.7 بلین ڈالرز بھی شامل ہیں جن میں سے 3 بلین ڈالرز پاکستان کو موصول ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے کئی ماہ کی تاخیر کے بعد رواں ہفتے پاکستان کیلئے 3 بلین ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دی ہے جس سے پاکستان میں معاشی استحکام پیدا ہوا ہے جبکہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ”فچ“ نے بھی رواں ہفتے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کر کے ”ٹرپل سی“ کر دی ہے۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جورجیوا کے ساتھ گھنٹوں پر محیط طویل فون کالز اور کئی ملاقاتیں کرنے کے بعد پاکستان کیلئے اس بیل آؤٹ پیکج کو یقینی بنایا ہے جبکہ اس قرض پروگرام میں گزشتہ پروگرام کی نسبت 400 ملین ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کم و بیش 4.2 بلین ڈالرز کی وصولی کے باعث پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر دو گنا ہو چکے ہیں جبکہ آئندہ ہفتوں اور مہینوں میں عالمی بینک، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور اسلامی ترقیاتی بینک و دیگر اداروں کی جانب سے مزید رقوم ملنے کی بھی توقع ہے۔
امریکی جریدے کا کہنا ہے معاشی حالات میں بہتری رواں سال کے آخر میں ہونے والے انتخابات کیلئے ماحول کو سازگار بنائے گی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ اگست میں اقتدار نگران حکومت کے سپرد کر دیں گے۔
بلومبرگ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران بانڈز میں 40 فیصد اضافہ کے باعث پاکستان کے اثاثے بڑھے ہیں جبکہ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ تقریباً 9 فیصد اضافہ کے ساتھ عالمی سطح پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مارکیٹس میں شامل رہی ہے۔