لاہور—وزیراعظم شہباز شریف نے یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عوام جس کو بھی آگے لائیں ہم تسلیم کریں گے لیکن اگر عوام نے میرے قائد نواز شریف کو موقع دیا تو میں انکساری اور درد مندی کے ساتھ یہ وعدہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی پوری ٹیم کے ساتھ پاکستان کو دوبارہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے اور ملک کا نقشہ بدل دیں گے۔
مسلم لیگ نواز کے قائد اور تین بار منتخب وزیراعظم نواز شریف کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جس نواز شریف نے پاکستان میں بیس بیس گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا، جس نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، جس نواز شریف نے اربوں ڈالرز کے سی پیک منصوبے شروع کروائے، جس نواز شریف نے سڑکوں کے جال بچھائے، جس نواز شریف نے بچوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف کی بجائے لیپ ٹاپس دیئے، اسی نواز شریف کو پاناما کے جھوٹے مقدمہ میں پکڑ کر اقامہ پر سزا سنا دی گئی حالانکہ پاناما میں نواز شریف کا نام تک نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف مجھ سے پونے دو سال بڑے ہیں لیکن میرے لیے وہ والد کی جگہ پر ہیں، وہ میرے لیڈر ہیں اور میں ہمیشہ ان کو فالو کرتا ہوں، ہمارے ساتھ کیا کچھ نہیں کیا گیا، ہم نے بلندی بھی دیکھی اور مشکلات کی گہری کھائیاں بھی دیکھیں، ہمیں ہتھکڑیاں لگا کر جیلوں میں بند کیا گیا، کبھی اٹک قلعہ میں قید کیا گیا تو کبھی جلا وطن کر دیا گیا لیکن ہم نے اس وطن کی خاطر سب کچھ بھلا دیا، میرا قوم سے وعدہ ہے کہ ہم انشاءاللّٰه نواز شریف کی لیڈرشپ میں دوبارہ پاکستان کو ترقی کی شاہراہوں پر گامزن کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کو ایک مرتبہ نہیں بلکہ تین مرتبہ اقتدار سے نکالا گیا، ملک بدر کیا گیا، برسوں وطن سے دور رہنے پر مجبور کیا گیا لیکن اس نے ملک کے خلاف سازش تو دور کی بات کبھی ایسا سوچا بھی نہیں لیکن آج وہ شخص جس کو دھاندلی اور فراڈ کے ساتھ اقتدار میں لایا گیا تھا، جو چار برس چور ڈاکو کی گردان کرتا رہا، جس نے ایک اینٹ تک نہیں لگائی مگر سکینڈلز کی بھرمار ہوئی اور جب ایک آئینی طریقہ سے اس کو اقتدار سے ہٹایا گیا تو وہ اداروں کے خلاف غلیظ ترین زبان استعمال کرنے لگ گیا، نواز شریف کو احتساب عدالت کے ججز بلاناغہ اور دن رات عدالت حاضری کا حکم صادر کرتے تھے لیکن آج عمران نیازی کو یہ ججز دن رات ضمانتیں دے رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کو ہٹلر سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، اس عمران نیازی اور ہٹلر میں فرق صرف یہ ہے کہ ہٹلر نے پہلے سب کچھ اپنے ہاتھوں سے بنایا اور پھر خود ہی تباہ کر دیا جبکہ عمران نیازی نے کبھی کچھ بنایا تو نہیں لیکن جو کچھ بنا ہوا تھا اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔
لیپ ٹاپ سکیم کے متعلق انہوں نے کہا کہ جس لیپ ٹاپ کے متعلق دشمن کہتے تھے کہ شہباز شریف طلباء کو لیپ ٹاپ نہیں بلکہ رشوت دے رہا ہے تو یاد رکھیں کہ یہ وہی لیپ ٹاپ نے جس نے کرونا وبا کے زمانے میں لاکھوں بچے بچیوں کی تدریس کا سلسلہ منقطع نہیں ہونے دی، یہ وہی لیپ ٹاپ ہے جس نے اس ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا انقلاب برپا کیا ہے، یہ وہی لیپ ٹاپ ہے جس نے لاکھوں بچوں کو فری لانسر بنایا اور وہ آج عزت کی روزی کما رہے ہیں، جو شخص اس لیپ ٹاپ کو رشوت کہتا ہے آپ اس کی دماغی حالت کا خود ہی اندازہ لگا لیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے جرآت مندانہ فیصلے کیے اس لیے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا پروگرام ہمارے لیے حلوہ اور لڈو پیڑے نہیں بلکہ ایک چیلنج ہے، چند روز قبل اسرائیل نے پاکستان کے خلاف بیان دیا تھا، اللّٰه تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم نے پاکستان کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو دفن کر دیا ہے۔
ملکی معیشت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے، اس استحکام کے باعث عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے اور اسی لیے پیٹرول کی قیمتیں کم کی گئی ہیں حالانکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں اوپر جا رہی ہیں۔
وزیراعظم نے پچھلی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ گزشتہ چار برس میں ملک میں جو تباہی و بربادی ہوئی وہ سب کے سامنے ہے، آپ نے حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا ہے، ان چار سالوں میں اربوں کی کرپشن کے سکینڈلز سامنے آئے، پشاور بی آر ٹی سکینڈل سب کے سامنے ہے، مالم جبہ سکینڈل کو تحریکِ انصاف نے اپنی حکومت میں خود ہی کلین چٹ دے دی، چینی سکینڈل، گندم سکینڈل، خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی کا سکینڈل اور برطانیہ سے آنے والے 190 ملین پاونڈز سکینڈل ہمارے دور میں تو نہیں آئے بلکہ عمران نیازی کے دور میں آئے۔