مظفر گڑھ—پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مظفر گڑھ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو بھی معلوم نہیں کہ انتخابات کب ہوں گے، صرف ایک جماعت جانتی ہے کہ انتخابات کب ہوں گے، وہ جماعت کیوں یہ کہہ رہی ہے کہ انتخابات فروری میں ہوں گے؟
بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ نواز کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک جماعت خود الیکشن کی تاریخ دے رہی ہے، کوئی بھی نہیں جانتا کہ الیکشن کب ہوں گے، مجھے نہیں معلوم کہ الیکشن کب ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر کو بھی نہیں پتہ کہ الیکشن کب ہوں گے لیکن عجیب بات ہے کہ ایک جماعت کو پہلے سے پتہ ہے کہ الیکشن فروری میں ہوں گے، ایسی صورتحال میں ہم یہ شکوہ کیوں نہ کریں کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی؟
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میثاقِ جمہوریت کے حق میں نہیں ہے، ہم چاہتے تھے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی ٹو بھی بنے اور ہم نے اس کیلئے کوشش بھی کی مگر ایسا نہیں ہو سکا، پاکستان کے مسائل کوئی ایک جماعت تنہا حل نہیں کر سکتی، پیپلز پارٹی اپنی اور پی ڈی ایم اپنی وزارتوں کیلئے جوابدہ ہے، پاکستان کو مسائل سے نکالنے کیلئے تمام جماعتوں کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔
سابق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ صرف بڑے بڑے لوگوں کو سبسڈیز دینے کی بجائے عام آدمی کو ریلیف ملنا چاہیے، ہم نے ہمیشہ کسانوں اور مزدوروں کی بہتری کیلئے اقدامات کیے، اگر حکومت ملی تو ہم مزدوروں کیلئے لیبر کارڈ متعارف کروائیں گے، ہمارے پاس ملکی مشکلات کا حل موجود ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 میں ہم نے مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کی تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن اب ہم مظفر گڑھ کی پانچ نشستوں پر جیتیں گے، 2018 میں ایک نااہل اور نالائق وزیراعظم مسلط کیا گیا جس کی وجہ سے ملک کو معاشی مسائل اور خارجہ سطح پر بحران کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے عوام کے ساتھ مل کر عمران خان کی سیلیکٹیڈ حکومت کے خلاف تحریک چلائی۔