spot_img

Columns

Columns

News

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا

پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 10 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 13 روپے 6 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 12 روپے 12 پیسے جبکہ کیروسین آئل کی قیمت میں11 روپے 15 پیسے کمی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

حکومتی مجوزہ آئینی ترامیم کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں

ذرائع کے مطابق آئین کی متعدد شقوں میں ترمیم کی تجاویز زیر غور ہیں، جن میں چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز کے پینل سے کرنا، ہائیکورٹ کے ججز کا دیگر صوبوں میں تبادلہ، بلوچستان اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ، منحرف اراکین کے ووٹ کے حوالے سے اصلاحات، اور آئینی عدالت میں اپیل کے نئے نظام کی تجویز شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے، فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کے سنگیں نتائج ہوں گے۔ سپریم کورٹ

الیکشن کمیشن کی جانب سے وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے، الیکشن کمیشن نے فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا تو اسکے سنگین نتائج ہوں گے، واضح معاملہ کو پیچیدہ بنانے کی کوشش مسترد کی جاتی ہے۔

عمران خان نے کل اداروں پر جو حملہ کیا، اس کے قانونی نتائج بھگتنا ہوں گے، بلاول بھٹو زرداری

عمران خان نے اپنی سیاست چمکانے کیلئے ہر ادارے پر حملہ کیا، قیدی نمبر 804 نے کل آرمی چیف اور چیف جسٹس پر جو حملہ کیا اسکے قانونی نتائج بھگتنا ہونگے، انکے فارم 45 فارم 47 پراپیگنڈا سے متعلق بڑی کہانی سامنے آنیوالی ہے، یہ عوام کو منہ نہ دکھا سکیں گے۔

Donald Trump: No more debates with Kamala Harris

VIRGINIA (The Thursday Times) — Republican nominee Donald Trump announced...
ScienceHealthآشوب چشم کیا ہے: اس سے بچاو اور علاج کیسے ممکن ہے
spot_img

آشوب چشم کیا ہے: اس سے بچاو اور علاج کیسے ممکن ہے

گلابی آنکھ کا انفیکشن یا آشوب چشم ہر سال موسم برسات میں وبا کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔اس کی وجہ  ہوا میں موجود نمی اور جگہ جگہ جمع ہونیوالا بارش کا پانی ہےجو  اس بیماری کے وائرسز اور بیکٹیریا کی افزائش کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔

Op-Ed
Op-Ed
Want to contribute to The Thursday Times? Get in touch with our submissions team! Email views@thursdaytimes.com
spot_img

ملک میں آجکل آشوب چشم تیزی سے پھیل رہا ہے یہ انفیکشن جسے عام طور پر گلابی آنکھ بھی کہا جاتا ہے کراچی سے شروع ہوا تھا اور اب صوبہ پنجاب کے کئی اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لےچکا ہے۔

گلابی آنکھ کا انفیکشن یا آشوب چشم ہر سال موسم برسات میں وبا کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ اس کی وجہ  ہوا میں موجود نمی اور جگہ جگہ جمع ہونیوالا بارش کا پانی ہےجو  اس بیماری کے وائرسز اور بیکٹیریا کی افزائش کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے اور لوگ بھی چونکہ اس موسم میں گھروں سے زیادہ باہر نکلتے ہیں اس لئے بڑی تعداد اس انفیکشن سے متاثر ہوتی ہے۔

یہ آنکھوں کا ایک نہایت عام اور متعدی انفیکشن ہے لیکن فلو سے زیادہ خطرناک نہیں ہے۔ ہمارے آنکھوں کے پپٹوں کی اندرونی سطح اور آنکھ کے  سفید حصے پر ایک جھلی conjunctiva ہوتی ہے۔ یہ انفیکشن اس جھلی میں سوزش پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے جھلی میں موجود خون کی نالیاں سوج کر واضح ہوجاتی ہیں اور آنکھ کی سفیدی سرخ رنگ میں دکھائی دینے لگتی ہے ۔ اسی وجہ سے انفیکشن کو گلابی آنکھ کا نام دیا گیا ہے۔

عام طور پر یہ انفیکشن وائرسز کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن بیکٹیریا اور الرجی بھی انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں جبکہ نومولود بچوں میں یہ انفیکشن نامکمل طور پر کھلی ہوئی آنسو کی نالی کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔

گلابی آنکھ کے انفیکشن کو با آسانی پہچانا جاسکتا ہے۔ ایک یا دونوں آنکھوں میں سرخی، آنکھوں میں جلن اور خارش کا ہونا، شدید چبھن محسوس ہونا، پانی نکلنا، پپوٹوں میں سوجن، بیکٹیریل آشوب چشم کی صورت میں آنکھ سے زرد یا سبز رنگ کا مواد نکلنا جوکہ رات کو کرسٹ بن جاتا ہے اور آنکھ کو بند کردیتا ہے اور روشنی کی حساسیت یا فوٹو فوبیا اس انفیکشن کی علامات ہیں۔ عام حالات میں یہ انفیکشن ہماری بینائی کو متاثر نہیں کرتا لیکن اگر کسی وجہ سے علاج نا کیا جائے یا تو بینائی بھی متا ثر ہوسکتی ہے۔

وائرس کے باعث ہونیوالا آشوب چشم پہلے ایک آنکھ کو متاثر کرتا ہے پھر دوسری کو اور اس میں عام طور پر مریض کو عام فلو کی علامات کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے وائرل انفیکشن میں آنکھوں سے صاف پانی کا اخراج ہوتا ہے اسکے برعکس بیکٹیریل آشوب چشم عام طور پر ایک آنکھ کو متاثر کرتا ہے جبکہ مریض کی آنلھوں سے صاف پانی کی بجائے زرد یا پیلے رنگ کا مواد خارج ہوتا ہے۔

آشوب چشم کی مدت کا انحصار اس کی وجوہات اور علاج پر منحصر ہے۔ بیکٹیریل آشوب چشم میں چونکہ مریض کو اینٹی بائیوٹکس دی جاتی ہیں اس لئے یہ چند دنوں میں ٹھیک ہوجاتا ہے جبکہ وائرل آشوب چشم میں  اینٹی بائیوٹک نہیں دی جاسکتی یہ دس سے پندرہ دنوں میں خود بخود بہتر ہوجاتا ہے۔ ہاں البتہ  گلابی آنکھ کی علامات کو کم کرنے کے لئے مختلف اقدامات کئے جاسکتے ہیں  مثلا صاف گیلے کپڑے سے آنکھوں کی صفائی کرنی چاھئے اور روزانہ کئی بار ٹھنڈے یا گرم پانی سے آنکھوں کی سکائی کرنی چاھئے۔ سکائی کے لئے صاف کپڑے کو پانی میں بھگوکر نچوڑ لیں اور آنکھوں پر کچھ دیر رکھا رہنے دیں۔ ہر بار صاف کپڑا استعمال کریں تاکہ انفیکشن نا پھیلے۔ اسکے علاوہ آنکھوں کو خشک ہونے سے بچانے کے لئے مصنوعی آنسوکہلانے والے آئی ڈراپس کا استعمال کرنا چاھئے۔ یہ ڈراپس ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر بھی خریدے جا سکتے ہیں۔

یہ انفیکشن ایک فرد سے دوسرے فرد میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔ اسکے پھلاؤ کو روکنے کے لئے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا چاھئے۔ ہر روز تکئیے اور چادر تبدیل کریں۔ ہر روز اپنا تولیہ تبدیل کریں۔ آنکھوں کو رگڑنے اور چھونے سے گریز کریں۔ اپنی ذاتی اشیا مثلا تولیہ، تکیہ اور آنکھوں کے کاسمیٹکس دوسروں سے شئیر نا کریں۔ اور سب سے اہم اپنے ہاتھ وقتا فوقتا دھونے چاھئے۔ چونکہ آج کل یہ انفیکشن بہت عام ہے لہذا اپنے پاس ہاتھوں کی صفائی کے لئےسینیٹائزر ضرور رکھنا چاہیے۔

اس انفیکشن کے بارے میں لوگوں میں غلط قسم کے تصورات پائے جاتے ہیں۔ ایک تو یہ کہ یہ انفیکشن متاثرہ شخص کی آنکھوں کی جانب دیکھنے سے پھیلتا ہے اس لئے کالا چشمہ پہن کر رکھنا چاھئے۔ یہ سراسر غلط ہے۔ یہ انفیکشن آنکھوں سے نکلنے والے پانی سے پھیلتا ہے۔ چونکہ مریض بار بار آنکھوں کو چھوتا ہے اسلئے اس کے ہاتھ سے یہ جراثیم دوسرے لوگوں میں منتقل ہوجاتے ہیں اور انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔ مریض کی آنکھوں کی جانب دیکھنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ آنکھیں چونکہ روشنی کو برداشت نہیں کرپاتیں اس لئے کالا چشمہ لگانا پڑتا ہے۔

دوسرا غلط تصور یہ ہے کہ بریسٹ ملک لگانے سے آشوب چشم ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ بریسٹ ملک میں چونکہ اینٹی بائیوٹکس ہوتی ہیں لہذا اسکا استعمال گلابی آنلھ کے لئے انتہائی مفید ہے۔ یاد رکھیں بریسٹ ملک کا استعمال گلابی آنکھ کے انفیکشن کو مزید بگاڑ سکتا ہے کیونکہ اسکے لگانے سے مزید جراثیم آنکھ میں داخل ہوکر نئے انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔ اسی طرح کچھ لوگ آنکھوں کی سرخی کو کم کرنے کے لئے بھی آئی ڈراپس استعمال کرتے ہیں۔ یہ ڈراپس استعمال نہیں کرنے چاھئے کیونکہ یہ بھی علامات کو مزید بگاڑ سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ سے دیکھ کر کوئی بھی ہربل ایکسٹریٹ آنکھوں میں نا ڈالیں کیونکہ یہ ان میں جراثیم ہوتے ہیں اور یہ ایک نئے انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔

The contributor, Rukhsana Alam, has a PhD in Microbiology.
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments

Read more

نواز شریف کو سی پیک بنانے کے جرم کی سزا دی گئی

نواز شریف کو ایوانِ اقتدار سے بے دخل کرنے میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھرپور طریقے سے شامل تھی۔ تاریخی شواہد منصہ شہود پر ہیں کہ عمران خان کو برسرِ اقتدار لانے کے لیے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید نے اہم کردارادا کیا۔

ثاقب نثار کے جرائم

Saqib Nisar, the former Chief Justice of Pakistan, is the "worst judge in Pakistan's history," writes Hammad Hassan.

عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

لوٹ کے بدھو گھر کو آ رہے ہیں

آستین میں بت چھپائے ان صاحب کو قوم کے حقیقی منتخب نمائندوں نے ان کا زہر نکال کر آئینی طریقے سے حکومت سے نو دو گیارہ کیا تو یہ قوم اور اداروں کی آستین کا سانپ بن گئے اور آٹھ آٹھ آنسو روتے ہوئے ہر کسی پر تین حرف بھیجنے لگے۔

حسن نثار! جواب حاضر ہے

Hammad Hassan pens an open letter to Hassan Nisar, relaying his gripes with the controversial journalist.

#JusticeForWomen

In this essay, Reham Khan discusses the overbearing patriarchal systems which plague modern societies.
error: