راولپنڈی—آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت سائفر کیس کی چوتھی سماعت آج اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہوئی جہاں مرکزی ملزم عمران خان کو بھی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کے روبرو پیش کیا گیا۔
اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان اور تحریکِ انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے وکلاء پیش ہوئے جبکہ فیڈرل انویسٹیگیشن اتھارٹی کی ٹیم اور سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباسی بھی پیش ہوئے۔
تحریکِ انصاف کے وکلاء نے یہ اعتراض اٹھایا کہ انہوں نے سائفر کیس کی ان کیمرا سماعت کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے لہذا وہ اس وقت تک فیڈرل انویسٹیگیشن اتھارٹی کے چالان کی کاپیاں وصول نہیں کریں گے جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ نہیں آ جاتا۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے تحریکِ انصاف کے وکلاء کے اعتراض کے بعد سائفر کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی اور جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین اڈیالہ جیل سے روانہ ہو گئے۔
یاد رہے کہ سائفر کیس میں ملزمان عمران خان اور شاہ محمود قریشی 10 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں جبکہ ایف آئی اے اس کیس کا چالان عدالت میں جمع کروا چکی ہے جس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔