(اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین ظفر الحق حجازی کو ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں 6 سال بعد بری کر دیا گیا۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سنا دیا، سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے ظفر الحق کی بریت کی درخواست منظور کر لی، فیصلہ کے مطابق فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی ریکارڈ پر کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ظفر الحق حجازی کے خلاف جولائی 2017 میں پاناما پیپرز کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے الزام پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سابق چیئرمین ظفر الحق حجازی کی جانب سے بریت کی درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ انہوں نے 17 دسمبر 2014 کو عہدہ سنھبالا جبکہ ان پر لگائے گئے الزامات تقرری سے پہلے کے ہیں۔