اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — بنی گالا ہاؤس کے سابق انچارج اور سابق کنٹرولر وزیراعظم ہاؤس انعام اللّٰہ شاہ نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی سب سے زیادہ زلفی بخاری کے قریب تھیں، بشریٰ بی بی نے عثمان بزدار کو پنجاب کا وزیرِ اعلٰی بنوایا تاکہ تمام معاملات ان کی گرفت میں رہیں، بشریٰ بی بی نے ہی جہانگیر ترین کو پارٹی سے فارغ کروایا۔
انعام اللّٰہ شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی صرف امیر لوگوں سے ہی تعلقات رکھنا پسند کرتی ہیں، بشریٰ بی بی کے سب سے زیادہ قریب زلفی بخاری تھا، بشریٰ بی بی کی زیادہ بات چیت زلفی بخاری سے ہی ہوتی تھی اور وہ بات چیت بڑی مختلف قسم کی ہوتی تھی مگر پھر اس کے ساتھ نجانے کیا ہوا کہ اس کا نمبر تک بلاک کر دیا گیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بنی گالا میں توشہ خانہ کے علاوہ بھی کئی تحائف آتے تھے بلکہ وہ تحائف منگوائے جاتے تھے، رات کے وقت عمران خان کے گھر میں کچھ ایسے لوگ بھی آتے تھے کہ جن کے متعلق ہمیں یہ ہدایات تھیں کہ ان سے نام تک نہیں پوچھنا اور نہ ذکر کرنا ہے بلکہ ہمیں صرف گاڑی کا نمبر بتایا جاتا تھا۔
انعام اللّٰہ شاہ نے استحکامِ پاکستان پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کو پارٹی سے فارغ کروانے میں بھی بشریٰ بی بی کا بہت بڑا کردار تھا کیونکہ بشریٰ بی بی کی جہانگیر ترین کے ساتھ بہت زیادہ رنجشیں تھیں۔
بنی گالا ہاؤس کے سابق انچارج نے بتایا کہ جس صبح عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کا حلف لینا تھا، اس سے ایک رات قبل تک عون چوہدری حلف برداری کی تقریب کے کارڈز بانٹتے رہے مگر اسی رات نعیم الحق نے عون چوہدری کو فون کر کے کہا کہ آپ نے حلف برداری کی تقریب میں نہیں آنا کیونکہ بشریٰ بی بی نے اس بارے میں کوئی خواب دیکھا ہے اور انہیں عون چوہدری کا آنا پسند نہیں ہے۔
وزیراعظم ہاؤس کے سابق کمپٹرولر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی بشریٰ بی بی کے آگے ایک بھی نہیں چلتی تھی، ہر وہ کام ہوتا تھا جو بشریٰ بی بی کہتی اور چاہتی تھیں، پنجاب حکومت کو بھی بشریٰ بی بی چلاتی تھیں، عثمان بزدار کو فرح گوگی اور جمیل گجر عمران خان سے ملوانے کیلئے لائے، عمران خان نے مجھے کہا کہ عثمان بزدار کو لے جاؤ، جہانگیر ترین سے ملاقات کراؤ اور بتاؤ کہ یہی پنجاب کا وزیرِ اعلٰی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے عثمان بزدار کو اس لیے وزیرِ اعلٰی بنوایا کیونکہ ان کو معلوم تھا کہ اس طرح تمام معاملات ان کے ہاتھ میں ہی رہیں گے اور پھر ایسا ہی ہوا، بشریٰ بی بی پنجاب کی وزارتِ اعلٰی پر کسی بھی مضبوط آدمی کو نہیں لانا چاہتی تھیں۔
انعام اللّٰہ شاہ نے انکشاف کیا کہ بشریٰ بی بی تصاویر دیکھ کر حساب لگایا کرتی تھیں اور پھر عمران خان کو تقرریوں پر رائے دیتی تھیں جبکہ انھی کی رائے کے مطابق تقرریاں ہوتی تھیں، کسی بھی تقرری سے قبل عمران خان مجھ سے تصاویر منگواتے تھے اور ان تصاویر کو دیکھ کر ہی بشریٰ بی بی نام فائنل کرتی تھیں، یہاں تک کہ الیکشن کیلئے ٹکٹس بھی اسی طرح دی گئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بنی گالا میں ہر روز سوا کلو گوشت جبکہ ہر پندرہ دن کے بعد کالا بکرا منگوایا جاتا تھا جس پر عمران خان دفتر جانے سے قبل ہاتھ رکھتے تھے، منگل اور بدھ کے روز مرغی لائی جاتی تھی، گوشت کو چھت پر پھینک دیا جاتا تھا اور کبھی کبھار ملازمین کو بھی دے دیا جاتا تھا جبکہ بکرے کی سری قبرستان میں پھینکنے کا کہا جاتا تھا۔
انعام اللّٰہ شاہ نے توشہ خانہ کی گھڑی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی نے مجھے 3 کروڑ روپے کیش دے کر کہا کہ یہ رقم عمران خان کے اکاؤنٹ میں جمع کروا دیں، مجھے کہا گیا کہ اگر عمران خان نے پوچھا تو کہنا کہ کچھ گھر کی چیزیں بیچی ہیں اور ان سے یہ پیسے ملے ہیں مگر بعد میں پتہ چلا کہ وہ رقم محمد بن سلمان کی جانب سے ملنے والی گھڑی کو فروخت کر کے ملی تھی۔