مٹھی تھرپارکر (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے شہر ”مٹھی“ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں تھرپارکر کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں ان کا شکر گزار ہوں جو ذوالفقار بھٹو اور بےنظیر بھٹو سے وفادار تھے اور ہم سے بھی وفا کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ بےنظیر بھٹو کے خواب کو پورا کریں، پیپلز پارٹی نے تھر میں ڈیلیور کیا ہے، ہمارے خلاف پراپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی ترقی کے خلاف ہے، پیپلز پارٹی کے خلاف غلط فہمیاں پھیلائی جاتی ہیں، ہم نے تھر میں ثابت کیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے کامیاب ہیں، سندھ میں ان منصوبوں کو کامیاب منصوبوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مٹھی میں لوگوں نے دیوالی کی جشن میں بڑی تعداد میں شریک ہو کر پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے، تھر میں غربت اور بےروزگاری جیسے مسائل سے انکار نہیں کیا جا سکتا لیکن اگر موازنہ کیا جائے تو ہمارے دورِ حکومت میں بہتری آئی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے اپنی 15 ماہ کی کارکردگی پر فخر ہے اور میں اپنی اس کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن لڑ سکتا ہوں لیکن شہباز شریف، اسحاق ڈار، خرم دستگیر، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور احسن اقبال سے پوچھیں کہ کیا وہ اپنی 16 ماہ کی کارکردگی پر الیکشن لڑنے کو تیار ہیں؟
مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور لاہور میں مشکلات کی وجہ سے میاں صاحب کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ دیگر صوبوں میں بھی جائیں لیکن میری تجویز ہے کہ میاں صاحب پنجاب پر ہی فوکس کریں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ہر پچ پر کھیلنے کیلئے تیار ہے اور امید ہے کہ ہم جیتیں گے، ہم الیکشن کی طرف جا رہے ہیں اور کوشش ہے کہ پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد زیادہ ہو، کوشش ہو گی کہ جمہوریت کیلے ذریعہ بہتری لائیں، آج کل ایک مخصوص فیلڈ سجائی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی کو کبھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی۔
سابق وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک بخار ہے اور سیاسی پولرائزیشن ہے، معاملات اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ کوئی بات کرنے کیلئے بھی تیار نہیں، ایسی صورتحال میں پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، ہم پاکستان میں ایک عوام دوست حکومت چاہتے ہیں، میرا کسی سے کوئی اختلاف یا ناراضی نہیں ہے، میں نے اپنی سیاست کرنی ہے۔ گالم گلوچ، الزامات اور انتقام کی سیاست میری ٹریننگ نہیں ہے، یہ میرا پہلا الیکشن ہے کہ پیپلز پارٹی لڑ رہی ہے مگر کسی سے جھگڑا نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا کسی ادارہ سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، یہ غلط فہمی ہے کہ ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی اختلاف یا کوئی ناراضی ہے، میں نے اپنی سیاست کرنی ہے اور پارٹی چلانی ہے، ہم کس ادارہ کی طرف نہیں بلکہ عوام کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر حکومت بنانا وقت کی ضرورت تھی، پیپلز پارٹی اگر سیاسی مفادات سامنے رکھتی تو شاید فیصلہ کچھ اور ہوتا۔