اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — معروف صحافی جاوید چودھری نے یوٹیوب پر اپنے ایک وی لاگ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کا ایک تہلکہ خیز انٹرویو بہت جلد منظرِ عام پر آنے والا ہے جس میں وہ اہم نوعیت کے انکشافات کرنے والے ہیں جبکہ ملک ریاض نے خود ان سے بات کرتے ہوئے اس انٹرویو کی تصدیق کی ہے۔
نامور صحافی کا کہنا ہے کہ ملک ریاض ایک اہم شخصیت ہیں جو گزشتہ تیس برس کے دوران ملکی سطح کے بڑے اہم معاملات کا حصہ رہے ہیں، ملک ریاض فی الوقت دوبئی میں موجود ہیں اور پاکستان میں ان کے خلاف متعدد مقدمات چل رہے ہیں جن میں سب سے اہم کیس 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کا القادر ٹرسٹ کیس ہے۔
جاوید چودھری کے مطابق ملک ریاض تین اہم نوعیت کے معاملات پر گفتگو کریں گے جن میں سرِفہرست سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کردار ہے، ملک ریاض بتائیں گے کہ ثاقب نثار نے ان سے کون سی مراعات حاصل کیں اور سپریم کورٹ کی جانب سے ملک ریاض پر 460 ارب روپے کا جرمانہ کیوں عائد کیا گیا۔
ملک ریاض 2014 میں عمران خان کے اسلام آباد میں ہونے والے دھرنا میں اپنے کردار کے حوالہ سے بھی اہم گفتگو کریں گے، ملک ریاض بتائیں گے کہ یہ دھرنا کس نے پلان کیا تھا، کس کے کہنے پر کیا گیا تھا، یہ دھرنا کیسے اسلام آباد پہنچا تھا اور پیغامات کہاں سے آتے تھے جبکہ ملک ریاض اس دھرنا کیلئے رقوم اور کھانوں کے بندوبست کے متعلق بھی اہم انکشافات کریں گے۔
معروف صحافی کے مطابق ملک ریاض یہ بھی بتائیں گے کہ انہوں نے 2014 کے دھرنا کے دوران کس کے کہنے پر اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف کو یہ پیغام پہنچایا تھا کہ وہ تین ماہ کیلئے چھٹی لے کر ملک سے باہر چلے جائیں یا پھر استعفیٰ دے دیں۔
ملک ریاض عمران خان کے دورِ حکومت میں اپنے کردار کے متعلق بھی بات کریں گے اور بتائیں گے کہ انہوں نے کس کے کہنے پر مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان فاصلے پیدا کیے جبکہ ملک ریاض تحریکِ انصاف حکومت میں مختلف شخصیات کے کردار کے متعلق بھی انکشافات کریں گے۔