راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — تحریکِ انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ میں سائفر کیس میں جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور امریکی سفارت خانے کے آفیشلز کو گواہ بناؤں گا، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے سب کچھ “ڈونلڈ لو” کے کہنے پر کیا، جنرل (ر) باجوہ کو عدالت بلاؤں گا۔
عمران خان نے کہا ہے کہ میں یہ لکھ کر دینے کو تیار ہوں کہ آئندہ انتخابات تحریکِ انصاف جیتے گی، مجھ سے کسی بھی ملکی یا غیر ملکی شخصیت نے ملاقات نہیں کی، کسی نے میرے ساتھ مذاکرات نہیں کیے، مجھے جس طرح پکڑا گیا وہ سب ایک پلان تھا۔
عمران خان نے سانحہ 9 مئی کی ذمہ داری میاں نواز شریف پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے لندن پلان کے بعد ہی 9 مئی کا واقعہ ہوا، 9 مئی لندن پلان کا حصہ تھا، نواز شریف اسی لندن پلان کے بعد پاکستان واپس آئے۔
خاور مانیکا کی جانب سے لگائے گئے سنگین الزامات کے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں نے پہلی بار بشریٰ بی بی کی شکل نکاح کے دن دیکھی تھی، ان کے بچوں کو اپنی والدہ کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
سابق چیئرمین تحریکِ انصاف کا کہنا تھا کہ جیل میں کوئی مشکل نہیں ہے، میں جیل میں رہنا عبادت سمجھتا ہوں اور چند سیاسی راہنماؤں کے تحریکِ انصاف چھوڑنے پر شکر ادا کرتا ہوں۔
یاد رہے کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی پر فردِ جرم عائد کرنے کیلئے 12 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔