نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — بین الاقوامی نیوز ایجنسی “بلومبرگ” کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر میاں نواز شریف کو عدالتوں کی جانب سے بےگناہ قرار دیئے جانے اور ان کی سزا منسوخی نے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں، ملکی ڈالر بانڈز میں اضافہ ہوا ہے جبکہ نواز شریف کو آئندہ انتخابات میں وسیع پیمانے پر ایک بڑے حریف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق پاکستان کے ڈالر بانڈز میں گزشتہ برس کی طرح 2024 میں بھی اضافہ ہو گا، پاکستان کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایک اور بیل آؤٹ پیکج بھی متوقع ہے جبکہ آئندہ عام انتخابات کے بعد ملک کے اندر اصلاحات میں تیزی کے بھی قوی امکانات ہیں۔
امریکی جریدے کے مطابق پاکستان جولائی 2023 میں آئی ایم ایف سے 3 بلین ڈالرز کا بیل آؤٹ پیکج حاصل کر کے ڈیفالٹ سے بچنے میں کامیاب ہوا جبکہ اس اقدام نے ملکی بانڈز کو گزشتہ برس دنیا میں بہترین کارکردگی دکھانے والوں میں شامل کر دیا، اگرچہ حاصلات میں اعتدال کی توقع ہے لیکن ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ جیسی اصلاحات سے فنڈز کے حصول کیلئے راہیں ہموار ہو سکتی ہیں۔
بلومبرگ نے لکھا ہے کہ 2023 میں پاکستان کے ڈالر بانڈز پر انڈیکس میں 93 فیصد اضافہ ہوا جو ابھرتی ہوئی مارکیٹس میں وسطی امریکی مُلک “ال سلواڈور” کے بعد بہترین کارکردگی ہے، فی الحال سرمایہ کار خدشات کا اندازہ لگانے کی کوششیں کر رہے ہیں کیونکہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا موجودہ پروگرام مارچ میں ختم ہونے سے ایک ماہ قبل انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔
بلومبرگ کے مطابق دسمبر میں ایک مقامی عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بدعنوانی کی سزا منسوخ ہونے کے بعد پاکستان کے ڈالر بانڈز میں اضافہ ہوا ہے، انتخابات میں نواز شریف کی شرکت کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ دور ہو گئی ہے جبکہ نواز شریف کو آئندہ انتخابات میں وسیع پیمانے پر ایک بڑے حریف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
نیو یارک میں قائم اخبار کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبات کو پورا کرنے سے پاکستان کو دوست ممالک کے ساتھ ساتھ دیگر کثیر الجہتی قرض دہندگان سے مالی اعانت حاصل کرنے میں بھی مدد ملی ہے جس کی وجہ سے 2024 میں ڈیفالٹ کے خدشات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔