اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — نگران وزیرِ اطلاعات مرتضٰی سولنگی نے جیل میں قید سابق چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کی تحریر شائع کرنے پر برطانوی اخبار “دی اکانومسٹ” کے اخلاقی معیارات اور ذمہ دارانہ صحافت پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔
نگران وزیرِ اطلاعات مرتضٰی سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر (ایکس) پر پیغام جاری کیا ہے کہ ہم “دی اکانومسٹ” کو مبینہ طور پر عمران خان کی تحریر شائع کرنے پر اپنا مؤقف لکھ رہے ہیں کیونکہ یہ صورتحال حیران کن اور پریشان کن ہے کہ اس سطح کے نامور میڈیا آؤٹ لیٹ نے ایک ایسے سزا یافتہ فرد کے نام سے مضمون شائع کیا ہے جو جیل میں قید ہے۔
مرتضٰی سولنگی نے لکھا ہے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اخلاقی معیارات اور ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ یہ ادارہ جاتی فیصلہ کیسے کیا گیا اور “دی اکانومسٹ” کی جانب سے قانونی حیثیت اور کریڈیبلٹی کے لحاظ سے کن باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ مضمون شائع کیا گیا؟
نگران وزیرِ اطلاعات نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا “دی اکانومسٹ” نے اس سے پہلے کبھی دنیا کے کسی حصہ میں کسی جیل میں قید سیاستدان کا ایسا گھوسٹ آرٹیکل شائع کیا ہے؟ اگر جیل میں قید کسی سزا یافتہ مجرموں کو میڈیا میں لکھنے کی اجازت ہوتی تو وہ ہمیشہ اس سہولت کو اپنی یکطرفہ شکایات نشر کرنے کیلئے استعمال کرتے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی اخبار “دی اکانومسٹ” کی جانب سے جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی تحریر شائع کی گئی تھی جس میں عمران خان نے آئندہ ماہ منعقد ہونے والے عام انتخابات کو ایک مذاق اور تباہی قرار دیتے ہوئے پاکستان کی فوج اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر سنگین الزامات عائد کیے تھے جبکہ عمران خان نے اپنے اس الزام کو بھی بیان کیا تھا کہ ان کی حکومت امریکہ کے دباؤ کے تحت ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ختم کی تھی۔