ڈیرہ مراد جمالی (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈیرہ مراد جمالی اور خیر پور میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے شخص کو چوتھی بار عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو پہلے تین مرتبہ ناکام ہو چکا ہے، پاکستان کے عوام اب ایسی کسی زبردستی کو قبول نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ کس قسم کا شیر ہے جو گھر میں چھپا ہوا ہے، یہ بزدل ہیں، میں لاہور سے بھی الیکشن لڑ رہا ہوں، انہیں گھر میں گھس کر ماروں گا، بلوچستان کے عوام اس شخص کو جان چکے ہیں، جب آپ نے پہلی دفعہ اس کو ملک پر مسلط کیا تو اس نے بلو چستان کے حق پر ڈاکہ مارا، اگر اب یہ آپ کا وزیر اعظم بن گیا تو 5 سال بلوچستان میں ترقی نہیں ہو گی، ہم اس ناکام شخص کو چوتھی بار وزیراعظم نہیں مانیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ میں بھٹو کا نواسہ اور بینظیر کا بیٹا ہوں، کوئی سیاستدان میرا مقابلہ نہیں کر سکتا، میرا مقابلہ کوئی بھی سیاسی جماعت نہیں کر سکتی، ہم حکومت قائم کرنے جا رہے ہیں، عوامی راج قائم کرنے جا رہے ہیں، وزیراعظم ہمارا ہو گا، پیپلز پارٹی تین دہائیوں سے غریبوں کے ساتھ کھڑی ہے، ہم منتخب ہو کر غریب عوام کو مفت معیاری علاج کا حق دلوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں صرف دو جماعتیں الیکشن لڑ رہی ہیں، اب مقابلہ تیر اور شیر کا ہو گا، اب عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں نئی سوچ اور نئی قیادت چاہیے یا پرانی سیاست اور پرانے سیاستدان چاہئیں، پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت بنے گی تو عوامی وزیراعظم ہو گا، اگر جیالا وزیراعظم منتخب ہوا تو میں صحت و تعلیم کے مفت ادارے چاروں صوبوں کے ہر ضلع میں قائم کروں گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور باقی جماعتوں میں یہی فرق ہے کہ ہم منتخب ہو کر عوام کو ریلیف پہنچاتے ہیں، اگر مجھے حکومت ملی تو ملک سے مہنگائی کا خاتمہ کروں گا، تنخواہوں میں دگنا اضافہ کروں گا، کسانوں کیلئے کسان کارڈ اور محنت کشوں کیلئے مزدور کارڈ ہو گا، غریبوں کو 300 یونٹس تک بجلی فری دوں گا، ہم ملکی مسائل حل کرنے کیلئے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام غیرت مند ہیں، پاکستان کے عوام کسی کے غلام نہیں ہیں، پاکستان کے عوام کسی سے ڈرتے نہیں ہیں، اگر پیپلز پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو یہ آپ کی حکومت ہو گی، ہمارے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں رہے جس کا نقصان بلوچستان کے عوام اٹھا رہے ہیں، پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے، ایک طرف معاشی بحران ہے تو دوسری طرف دہشتگردی سر اٹھا رہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سرزمین پر کھڑے ہو کر اسلام آباد کو پیغام پہنچانا چاہتا ہوں کہ چاروں صوبوں کے عوام اسلام آباد میں بیٹھے حکمران کے کردار سے خوش نہیں ہیں، ہم اپنا حق چھین لیں گے اور عوامی حکومت بنائیں گے، عوام میرے ہیں اور میں عوام کا ہوں، کوئی بھی جیالوں کا راستہ نہیں روک سکتا۔