کراچی (تھرسڈے ٹائمز) — مورگن سٹینلے کے چیف انویسٹمنٹ سٹریٹجسٹ ’’ڈیوڈ مارٹن ڈارسٹ‘‘ نے 2015 میں پاکستان کے بارے میں یہ پیشین گوئی کی تھی کہ پاکستان دنیا میں ایک نیا چائنہ بن کر ابھر سکتا ہے اور یہ کہ آنے والی دہائیوں میں پاکستان عالمی معیشت میں غیر معمولی حصہ ڈالتے ہوئے نمایاں کردار ادا کرے گا۔
ڈیوڈ مارٹن ڈارسٹ نے یہ بات ’’آغا خان یونیورسٹی‘‘ کے زیرِ اہتمام ’’دی ورلڈ اکنامک انوائرمنٹ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے اس وقت کہی جب 2015 پاکستان میں مسلم لیگ (ن) برسرِ اقتدار تھی اور نواز شریف وزارتِ عظمٰی کے منصب پر فائز تھے۔
پاکستان سٹاک کی مضبوط بنیادوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کے لحاظ سے 31 فیصد منافع کے ساتھ پاکستان نے 2014 سے عالمی مارکیٹس میں برتری حاصل کی ہے اور ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ منافع کے لحاظ سے پاکستانی سٹاکس صنعتی دنیا میں مارکیٹس کی نسبت سستے ہیں اور وہ بہت ساری مارکیٹس سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ڈیوڈ مارٹن ڈارسٹ نے کہا تھا کہ آئندہ دہائیوں میں آبادی ایک اہم کردار ادا کرے گی، پاکستان ایشیاء کے ان 9 ممالک میں شامل ہے جو اگلے 35 سالوں میں ایک اور “چائنہ” کا اضافہ کریں گے اور اس تبدیلی کے عالمی معیشت پر غیر معمولی اثرات مرتب ہوں گے، مجھے یقین ہے کہ پاکستان کے نوجوان کاروباری افراد کو میسر مواقع خطے کی معیشت میں غیر معمولی حصہ ڈالیں گے۔
امریکی ییل یونیورسٹی سے اکنامکس میں پی ایچ ڈی کرنے والے 11 کتابوں کے مصنف ’’ڈیوڈ مارٹن ڈارسٹ‘‘ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بارے میں یہ خیال غلط ہے کہ وہ افغانستان، ایران اور انڈیا کے ساتھ قربت کی وجہ سے پیچھے ہے، درحقیقت مجھے یقین ہے کہ ایران، بنگلہ دیش، ویتنام اور انڈونیشیا جیسے ایشیائی ممالک کے مرکز میں موجود پاکستان آنے والی دہائیوں کے دوران عالمی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔
ڈیوڈ مارٹن ڈارسٹ نے کہا کہ میں پاکستان کے بازاروں میں سرمایہ کاروں کی کم تعداد دیکھ کر حیران ہوں، پاکستانی سٹاک کی مضبوط بنیادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس صورتحال کو تبدیل ہونا چاہیے، آج دنیا میں خواتین عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، ترقی کرتی دنیا کے کاروباری افراد بالخصوص خواتین کا عروج بھی رواں صدی کے دوران مثبت تبدیلیاں لائے گا۔
مورگن سٹینلے کے چیف انویسٹمنٹ سٹریٹجسٹ نے عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پاکستان اور انڈیا کو تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی کا فائدہ ہوا ہے لیکن تیل کی قیمتوں میں اس اچانک کمی نے کئی ممالک میں افراطِ زر کے خدشات کو پھر سے ابھار دیا ہے، یورپ نئے سرے سے اپنی سمت کا تعین کر رہا ہے اور یورپ میں رونما ہونے والی برق رفتار تبدیلیاں پوری دنیا کو حیران کر سکتی ہیں۔
نیو یارک میں قائم ملٹی نیشنل انویسٹمنٹ بینک اور فنانشل سروسز کمپنی ’’مورگن سٹینلے‘‘ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور چیف انویسٹمنٹ سٹریٹجسٹ ڈیوڈ مارٹن ڈارسٹ نے مزید کہا کہ پاکستان میں موجود 100 ملین سے زائد ایسے افراد جن کی عمر 30 برس سے کم ہے وہ اپنی زندگیوں میں مثبت تبدیلی کے خواہشمند ہیں جبکہ پاکستان کا عروج اب صرف وقت پر منحصر ہے۔