راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لیاقت باغ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے پاکستان کی خاطر، جمہوریت کی خاطر اور نفرت و تقسیم کی سیاست کو دفن کرنے کی خاطر ایک نئی سوچ کو چننا ہے اور بینظیر بھٹو کے تیر پر ٹھپہ لگانا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں آج اس شہر میں موجود ہوں جہاں ذوالفقار بھٹو کو شہید کیا گیا، اسی جگہ کھڑا ہوں جہاں بینظیر بھٹو شہید نے آخری تقریر کی تھی، آج پھر پاکستان خطرے میں ہے، ایک طرف معاشی اور دوسری طرف جمہوری بحران ہے، وہ دہشتگرد جن کو ہم نے قربانیاں دے کر شکست دی تھی وہ ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں، ایک بار پھر یہ دھرتی آپ کو اور مجھے پکار رہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو صرف اور صرف پیپلز پارٹی ہی بچا سکتی ہے، ہمارا عوامی معاشی معاہدہ ہی پاکستان کے عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان دلوائے گا، میں نے عوام سے جتنے وعدے کیے ہیں اگر حکومت میں آئے تو ہم ان تمام وعدوں کو پورا کریں گے اور پاکستان کو ایک نئی سمت میں آگے لے کر چلیں گے، ہم غریبوں کو ان کا حق دیں گے۔
سابق وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایک جماعت وہی پرانی سیاست کر رہی ہے جس سے وہ توبہ کر چکی تھی، پاکستان میں نفرت، تقسیم اور ذاتی انتقام کی سیاست کی وجہ سے سیاسی بحران پیدا ہوا، پیپلز پارٹی نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے ختم کر دے گی، پیپلز پارٹی طاقت کا سرچشمہ عوام کو سمجھتی ہے، اگر کسی کو چوتھی بار مسلط کیا گیا تو پاکستان اس کو وزیراعظم تسلیم نہیں کرے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو غلط فہمی ہے کہ وہ چوتھی بار وزیراعظم بن جائے گا، آپ نے ووٹ کے درست استعمال سے چوتھی بار والی سازش ناکام بنا دینی ہے، یہ لوگ ووٹ کی عزت نہیں بلکہ بےعزتی کر رہے ہیں، وہ آپ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں لیکن آپ نے سوچ سمجھ کر ووٹ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان میں کوئی گڈ طالبان اور بیڈ طالبان نہیں ہو گا، ہم صرف ان کو معاف کر سکتے ہیں جو پاکستان کے آئین کو مانتے ہیں، تحریکِ انصاف کے کارکنان کو سمجھائیں کہ ہم تین نسلوں سے مقابلہ کر رہے ہیں، ہم نے ماضی میں دہشتگردوں کو شکست دی تھی، آج ایک بار پھر پاکستان خطرے میں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے سابق چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اب کسی صورت وزیراعظم نہیں بن سکے گا، عمران خان کی جماعت کے تمام عہدیدار پلانٹڈ ہیں، تحریکِ انصاف کو انتخابی نشان نہ ملنا ان کا اپنا قصور ہے۔