اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا ہے کہ بے بنیاد الزامات لگانے کی صورت میں ثبوت کی فراہمی ضروری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی شخص الزام لگا سکتا ہے لیکن ضروری ہے کہ الزام کے ساتھ ثبوت بھی پیش کیے جائیں تاکہ سچ اور جھوٹ کا فیصلہ ہوسکے۔
چیف جسٹس کا یہ بیان کمشنر راولپنڈی کے حالیہ استعفیٰ، انتخابی بے ضابطگیوں کے اعتراف اور چیف جسٹس پر الیکشن کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
واضع رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی نتائج میں ردوبدل کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے اور وہ موت کی سزا کے مستحق ہیں۔
دوسری جانب چیف جسٹس کے چیمبر میں چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ججز کا چیمبر میں اجلاس بھی ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ازخود نوٹس نہیں لیا جائیگا کیونکہ الیکشن کے حوالے سے پہلے ہی مقدمہ کی سماعت 19 فروری کو ہورہی ہے۔