اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے جس میں انہوں نے غلط بیانی کا اعتراف کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر غلط بیان دیا تھا، میرا بیان صریحاً غیر ذمہ دارانہ عمل اور غلط بیانی تھی، مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے اور میں قوم سے معافی چاہتا ہوں۔
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے اپنے بیان میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ میں 9 مارچ کو ریٹائر ہو رہا تھا، میں اپنے مستقبل اور سرکاری مراعات کے چھوٹنے کی وجہ سے پریشان تھا، میں نے ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار کے کہنے پر یہ سارا ڈرامہ کیا، سیاسی جماعت کا وہ عہدیدار 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے مفرور ہو گیا تھا تاہم میرا اس سے مسلسل رابطہ رہا اور میں اس کی خفیہ طور پر مدد بھی کرتا رہا۔
سابق کمشنر راولپنڈی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں نے 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور جا کر اس راہنما سے ملاقات کی جہاں اس نے مجھے الیکشن 2024 کو دھاندلی زدہ قرار دینے کے منصوبے پر کام کرنے کا کہا اور اس کے بدلہ میں مجھے مستقل میں اعلٰی عہدے کا وعدہ بھی کیا، پہلے میں نے یہ مشورہ دیا کہ استعفیٰ دوں اور اس میں دھاندلی کا الزام شامل ہو لیکن پھر خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اس کا زیادہ اثر نہ ہو گا لہذا ایک جذباتی اور ڈرامہ سے بھرپور پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
تحریری بیان کے مطابق لیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ اس سیاسی راہنما کے مطابق اس منصوبے کو ایک مخصوص سیاسی جماعت کی اعلٰی قیادت کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور اسی جماعت کی ہدایات کی روشنی میں یہ تمام ڈرامہ ترتیب دیا گیا۔
سابق کمشنر راولپنڈی نے بیان دیا ہے کہ اس ڈرامہ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا جس کا مقصد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق عوام میں نفرت پھیلانا تھا، منصوبہ کے مطابق میں نے پی ایس ایل سے متعلق پریس کانفرنس کا بہانہ بنا کر بھرپور ڈرامہ کیا اور خودکشی کرنے اور پھانسی پر لٹکا دو جیسے جملے استعمال کیے۔
لیاقت چٹھہ نے بیان دیا ہے کہ مجھے کبھی الیکشن کمیشن سمیت کسی بھی جانب سے کسی بھی طرح دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں دی گئی اور نہ ہی کوئی ریٹرننگ آفیسر ایسے کسی عمل میں ملوث تھا، میں اپنے کیے پر بہت زیادہ شرمندہ ہوں اور پوری قوم بالخصوص سرکاری ملازمین سے معافی مانگتا ہوں کیونکہ میں نے جھوٹے الزامات سے سرکاری ملازمین کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
یاد رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے چند روز قبل راولپنڈی میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے کہنے پر راولپنڈی میں عام انتخابات کے نتائج میں دھاندلی کی تھی، لیاقت علی چٹھہ نے اس پریس کانفرنس میں خودکشی اور سزائے موت جیسے جملے بھی استعمال کیے تھے۔