لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — نامزد وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ہے۔ اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کیا گیا تھا، جو دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت اسپیکر سبطین خان نے کی، جہاں نئے منتخب ارکان نے حلف اٹھایا۔ ان میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی شخصیات مریم نواز، مریم اورنگزیب، عظمی بخاری اور دیگر ممبران شامل تھیں۔
اجلاس کو کل صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے، جس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے عمل میں آئے گا۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے مطابق، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے کاغذات نامزدگی آج جمع کروائے جا سکتے ہیں اور کاغذات کی جانچ پڑتال بھی آج ہی کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران، مسلم لیگ (ن) کی نامزد وزیراعلیٰ مریم نواز نے اسمبلی میں قدم رکھتے ہی اراکین نے “شیر شیر” کے نعرے لگائے، جبکہ لیگی ارکان نواز شریف کی تصاویر لے کر ایوان پہنچے۔ مسلم لیگ (ن) اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان تلخ کلامی بھی دیکھنے میں آئی۔
مریم نواز نے اپنی آمد پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ پنجاب میں خدمت کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے حیدر گیلانی کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا ہے، جبکہ مسلم لیگ (ن) نے مریم اورنگزیب کو پنجاب اسمبلی کی رکن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مریم نواز کے علاوہ، مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت کو صوبائی نشستیں چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے، جس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز، اور دیگر شامل ہیں۔