اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن 2018 کو اُس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو میں بیٹھ کر مینیج کیا تھا، پاکستانی عوام کو تمام باتیں معلوم ہونی چاہئیں، میں یہ حقائق قرآن پر ہاتھ رکھ کر بیان کروں گا۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ الیکشن 2018 سے ایک ماہ پہلے ہی مجھے معلوم ہو گیا تھا کہ کیا پلان ہے اور یہ کہ جن لوگوں کو ہرایا جائے گا ان میں میرا نام بھی شامل ہے، میں نے اپنے حلقہ کا دھاندلی زدہ رزلٹ اسی لیے جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھیجا تھا کیونکہ وہی جی ایچ کیو میں بیٹھ کر سب کچھ مینیج کر رہے تھے، الیکشن 2018 میں جو کچھ ہوا اس کے ہونے کا اندازہ اسی وقت ہو گیا تھا جب میاں نواز شریف کو ہٹایا گیا تھا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ میٹنگز میں جنرل قمر جاوید باجوہ کہتے تھے کہ نواز شریف اور مریم نواز دس برس کیلئے فارغ ہیں، شاہد خاقان عباسی کی وزارتِ عظمیٰ کے ایک سال کے دوران متبادل سکرپٹس بھی سامنے آتے رہے، یہ حقائق پاکستان کے عوام کو معلوم ہونے چاہئیں، اللّٰه تعالٰی مجھے زندگی اور مہلت دے کہ میں یہ باتیں قرآن پر ہاتھ رکھ کر بیان کروں گا اور جس کے بارے میں بات کروں گا اسے بھی کہوں گا کہ تم بھی آؤ اور قرآن پر ہاتھ رکھ کر مجھے جھوٹا ثابت کرو۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما نے کہا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ جب چاہیں میرے خلاف پریس کانفرنس کریں، ہمارے پاس بولنے کیلئے بہت کچھ ہے اور ہم سب کچھ پاکستانی عوام کے سامنے بیان کریں گے، میاں نواز شریف کو ہٹانے کا اٹل فیصلہ کیا جا چکا تھا اور پھر جس طرح میاں نواز شریف کو ہٹایا گیا وہ سب کے سامنے ہے۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ وہ ٹی ٹی پی کو واپس لانے پر سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید اور سابق وزیراعظم عمران خان کو پارلیمنٹ میں بلانے کی قرارداد جمع کرائیں گے۔