اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — تحریکِ انصاف کے راہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہزاد اکبر نے اپنے ٹویٹر (ایکس) اکاؤنٹ سے سپریم کورٹ میں ہونے والی نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران کمرہِ عدالت میں عمران خان کی گفتگو پر مبنی ویڈیو کلپ پوسٹ کر دیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہزاد اکبر کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر (ایکس) پر سپریم کورٹ میں جاری نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی پیشی کے موقع پر کمرہِ عدالت میں ہونے والی گفتگو کا کلپ پوسٹ کیا گیا ہے جس میں ویڈیو کے ساتھ ساتھ آڈیو بھی شامل ہے جبکہ یہ کلپ 16 منٹس پر محیط ہے۔
Imran Khan's Exclusive Audio from Supreme Court Hearing (06.06.2024) #کپتان_کی_آواز pic.twitter.com/ZiEnfNTWCv
— PTI (@PTIofficial) June 11, 2024
شہزاد اکبر کے بعد کمرہِ عدالت کا یہ آڈیو ویڈیو کلپ پاکستان تحریکِ انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ سے بھی شیئر کیا گیا ہے جبکہ سابق صدر عارف علوی اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری سمیت تحریکِ انصاف کے کئی راہنماؤں نے بھی اس پر تبصرے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب ترامیم سے متعلق کیس زیرِ سماعت ہے جبکہ اڈیالہ جیل میں قید بانی تحریکِ انصاف عمران خان بھی ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت کے روبرو پیش ہو رہے ہیں تاہم خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے عمران خان کی پیشی کے موقع پر عدالتی کارروائی براہِ راست نشر کرنے کی درخواست چار ایک کے فیصلے سے مسترد کر دی گئی تھی۔
عدالتِ عظمٰی کی جانب سے نشریات کی درخواست مسترد ہونے کے باوجود عدالتی کارروائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہونے سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے جن میں ’’عدالتی احکامات کے برعکس کمرہِ عدالت کی ویڈیو شہزاد اکبر اور تحریکِ انصاف تک کیسے پہنچی؟ کیا عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی ایکشن لیا جائے گا؟ کیا شہزاد اکبر اور تحریکِ انصاف کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ہو گی؟ کیا سپریم کورٹ کی جانب سے ازخود نوٹس لیا جائے گا؟‘‘ جیسے سوالات سرِ فہرست ہیں۔
یاد رہے کہ شہزاد اکبر پاکستان میں کئی سنگین نوعیت کے مقدمات میں مطلوب اشتہاری ملزم ہیں جو اپریل 2022 میں تحریکِ عدم اعتماد کے تحت حکومت تبدیلی کے ساتھ ہی برطانیہ فرار ہو گئے تھے، وزارتِ داخلہ کے حکم پر ایف آئی اے کی جانب سے شہزاد اکبر کو پاکستان لانے کیلئے انٹر پول کو ریڈ وارنٹ جاری کرنے کیلئے بھی رابطے کئے گئے جبکہ حکومتِ پاکستان نے حال ہی میں برطانیہ سے درخواست کی ہے کہ اشتہاری ملزم شہزاد اکبر کو پاکستان کے حوالے کرنے کی کارروائی تیز کی جائے۔