دوشنبے (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینیوں پر جاری مظالم اور ان کی نسل کشی کی سخت مذمت کرتا ہے، غزہ میں اب تک چالیس ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، مظالم اور نسل کشی کے ایسے واقعات انسانیت نے حالیہ تاریخ میں کہیں نہیں دیکھے۔
وزیراعظم شہباز شریف تاجکستان کے دو روزہ اہم دورے پر ہیں جبکہ وزیرِ خارجہ و ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف اور وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں شامل ہیں جبکہ تاجکستان پہنچنے پر دوشنبے کے ائیر پورٹ پر تاجک وزیراعظم قاہر رسول زادہ اور ان کے ہمراہ تاجک وزراء نے وزیراعظم شہباز شریف اور وفد کا استقبال کیا۔
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف قصرِ ملت پہنچے جہاں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے ان کا استقبال کیا، قصرِ ملت میں وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں گارڈ آف آنر کی تقریب ہوئی اور تاجکستان کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دوشنبے میں تاجک صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے ہم نے تاجکستان کی سرزمین پر قدم رکھا ہے اور ہر وہ جگہ جہاں ہم گئے ہیں وہاں جس گرمجوشی سے ہمارا استقبال کیا گیا ہے وہ ہمارے برادرانہ تعلقات کا بہترین مظہر ہے، آج ہم نے سٹریٹجک معاہدے سمیت کئی مختلف سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں، ان سمجھوتوں سے پاکستان اور تاجکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے جبکہ سرمایہ کاری کے مزید مواقع بھی سامنے آئیں گے، ہم تاجکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو وسعت دینے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا، کراچی پورٹ سے براستہ افغانستان تاجکستان کیلئے اشیاء کی نقل و حمل ہو رہی ہے، چاہتے ہیں پاکستان تاجکستان کے درمیان ریل اور روڈ نیٹ ورک مربوط ہو، چین، تاجکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راہداری کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں، پاکستان تاجکستان نے سرکاری پاسپورٹ کو ویزا سے مستثنیٰ کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاجکستان اور پاکستان کے درمیان ریلوے اور سڑک کے ذریعہ رابطہ دونوں ممالک کیلئے معاشی لحاظ سے بہت اہم ہے، اس کے ذریعہ تاجکستان سے سامان کراچی کی بندرگاہ تک پہنچایا جا سکے گا اور اسی طرح سامان کراچی پورٹ سے تاجکستان بھیجا جا سکے گا، دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط سے دو طرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے جبکہ زراعت، صحت، تعلیم، سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کیلئے کام کریں گے، کاسا 1000 منصوبہ آئندہ سال مکمل ہو جائے گا جس سے خطے میں خوشحالی ہو گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے ہزاروں پاکستانیوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اس دہشتگردی کی وجہ سے پاکستان کو اربوں ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا ہے، شاید پاکستان میں کوئی شخص کہیں لنگڑاتا دکھائی دے تو وہ بھی اس دہشتگردی کا شکار ہو سکتا ہے، افواجِ پاکستان جو دہشتگردی کے خطرے سے نمٹ رہے ہیں انہوں نے اور پولیس سمیت دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں، پاکستان تاجکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردی کو شکست دے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینیوں پر جاری مظالم اور ان کی نسل کشی کی سخت مذمت کرتا ہے، غزہ میں اب تک چالیس ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، مظالم اور نسل کشی کے ایسے واقعات انسانیت نے حالیہ تاریخ میں کہیں نہیں دیکھے، جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق، آزادی اور ان کی سرزمین نہیں مل جاتی تب تک دنیا میں امن قائم نہٰں ہو سکتا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کشمیر کا بھی ذکر کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی سخت مذمت کرتا ہے، جنوبی ایشیاء میں تب تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک اقوامِ متحدہ کی مقبوضہ کشمیر سے متعلق قراردوں پر عمل نہیں کیا جاتا۔