آستانہ (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف کی روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات، دونوں راہنماؤں کے مابین باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہِ خیال، زیراعظم شہباز شریف نے ولادیمیر پیوٹن کو پانچویں بار روس کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلئے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے سے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچے ہیں جہاں وہ 3 اور 4 جولائی کو شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ (سی ایچ ایس) اور شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن پلس کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ (سی ایچ ایس) کے اجلاس میں عالمی اور علاقائی مسائل پر پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن پلس سمٹ سے بھی خطاب کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف آج شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کے اعزاز میں قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکائیوف کی جانب سے دیئے جانے والے عشائیے میں بھی شرکت کریں گے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کی پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے مابین سہ فریقی بات چیت کے دور میں بھی شرکت متوقع ہے۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچنے والے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ وزیرِ خارجہ و ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف اور دیگر ارکانِ کابینہ اور سرکاری افسران موجود ہیں، گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے پہنچے تھے جہاں تاجکستان کے وزیراعظم نے ان کا استقبال کیا تھا جبکہ بعدازاں قصرِ ملت پہنچنے پر تاجکستان کے صدر نے وزیراعظم کا استقبال کیا تھا اور تاجکستان کی مسلح افواج کے دستوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں راہنماؤں کے مابین باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہِ خیال ہوا ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ولادیمیر پیوٹن کو پانچویں بار روسی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان دیرینہ اور کاروباری تعلقات ہیں، آپ سے ملاقات کر کے اچھا لگا، پاکستان اور روس کو مستقبل میں تعلق کو مزید مضبوط بنانا ہو گا، ہم روس کو چمڑے اور کپڑے کی مصنوعات برآمد کرتے ہیں، ہمیں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کو بھی مزید فروغ دینا ہو گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دوسرے ممالک سے تعلقات ہمارے آپسی تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتے، پاکستان اور روس مل کر بہت سارے چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں، ہم توانائی کے شعبے میں تعاون پر آپ کے شکر گزار ہیں، دونوں ممالک کے درمیان توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہو گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم تجارت کیلئے بینکنگ اور دوسرے معاشی مسائل ختم کریں، ہم روس کے ساتھ اپنے تعلقات مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور ملکی ترقی کیلئے آپ کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔