مکہ مکرمہ (تھرسڈے ٹائمز) — اتوار کے روز نئے اسلامی سال 1446ھ کے پہلے روز یکم محرم کو خانہ کعبہ کا نیا غلاف (کسوہ) تبدیل کر دیا گیا۔
غلاف کعبہ کی تیاری اور تنصیب کا عمل شاہ عبدالعزیز کمپلیکس برائے کسوہ کے 159 ہنر مند کاریگروں، انجینئرز اور تکنیکی ماہرین کی ٹیم نے مکمل کیا۔ سب سے پہلے پرانے غلاف کے سونے سے کڑھے ہوئے حصے ہٹائے گئے اور نئے غلاف کو مسجد الحرام پہنچایا گیا۔
نیا غلاف سونے سے کڑھائی کیے ہوئے 53 حصوں پر مشتمل ہے جن میں 16 بیلٹ کے حصے، بیلٹ کے نیچے 7 حصے، 4 کونے کے حصے، 17 لالٹین، دروازے کے پردے کے لیے 5 حصے، رکن یمانی کے لیے ایک حصہ اور حجر اسود کے لیے 2 حصے شامل ہیں۔
غلاف کی تیاری میں 120 کلوگرام سونا، 100 کلوگرام چاندی اور 1000 کلوگرام ریشم استعمال ہوتا ہے۔ مجموعی طور پر غلاف کا وزن 1350 کلوگرام اور اونچائی 14 میٹر ہے۔
کسوہ کمپلیکس کے عملے میں 159 ہنر مند شامل ہیں جو ہاتھ سے کام کرتے ہیں اور ہر سونے سے کڑھے ہوئے حصے کی تیاری میں 60 سے 120 دن لگتے ہیں۔ غلاف کا بیرونی حصہ سیاہ دھاگوں سے بنے نقش و نگار سے مزین ہوتا ہے۔
غلاف کعبہ کی تیاری اور تنصیب کا عمل چند گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے، لیکن اس میں کاریگروں کی مہینوں کی محنت شامل ہوتی ہے۔ ہر سال اس تبدیلی کو دنیا بھر کے مسلمان بڑی عقیدت اور احترام کے ساتھ دیکھتے ہیں۔