راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — سابق چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ پاکستان کو بچانا چاہتی ہے تو پھر اسٹیبلشمنٹ کو شفاف انتخابات کی طرف جانا ہو گا۔
عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے اور سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) پاکستان کو چلا رہی ہے، شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کیلئے رکھا گیا ہے، کسی کو اس حکومت پر بھروسہ نہیں رہا، ملک میں جمہوریت کی قبر کھودی جا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ پاکستان کو بچانا چاہتی ہے تو پھر شفاف انتخابات کی طرف جانا ہو گا، شفاف انتخابات کیلئے اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے ہٹنا ہو گا کیونکہ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، کسی بھی جمہوریت میں سویلینز کے ٹرائلز ملٹری کورٹس میں نہیں ہوتے، میرے ساتھ ایسا رویہ رکھا جا رہا ہے جیسے میں نے پاکستان میں سب سے بڑی غداری کی ہے۔
اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہماری انسانی حقوق اور انتخابات سے متعلق درخواستیں کیوں نہیں سنی جا رہی ہیں؟ چیف جسٹس ہمیں انصاف کیلئے الیکشن کمیشن کی طرف بھیج رہے ہیں حالانکہ سب کو معلوم ہے کہ الیکشن کمیشن نے پاکستان میں فراڈ الیکشن کرایا ہے، امریکی کانگریس کہہ رہی ہے پاکستان میں فراڈ الیکشن ہوا ہے۔
انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہے ہیں کہ انٹرا پارٹی الیکشنز کیوں نہیں کرائے، کیا چیف جسٹس کو معلوم نہیں کہ ہماری ساری جماعت انڈر گراؤنڈ تھی؟
جیل میں بھوک ہڑتال سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میں ضرور بھوک ہڑتال کروں گا لیکن ابھی کچھ فیصلوں کا انتظار ہے۔
عمران خان سے جب پرویز خٹک کے 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس میں دیئے گئے بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ کچھ خاص نہیں بولا،اس پر بعد میں جرح کے وقت بات کریں گے۔