لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے پاکستان پر حملے کے جرم کا اعتراف کر لیا ہے، اب مجرم کو سزا سنائی جانی چاہیے، عمران خان نے ریاست پر حملہ کیا، کیا یہ کوئی انقلابی کام ہے؟ عمران خان کو قانونی لاڈلا نہ بنایا جائے۔
پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے 9 مئی کو جی ایچ کیو پر حملے کا اعترافِ جرم کر لیا ہے اور ڈیجیٹل دہشتگرد ہونے کا ثبوت دیا ہے، یہ سیاسی نہیں بلکہ ریاستی معاملہ ہے، ریاست پر حملہ کرنا کوئی انقلابی کام نہیں ہے، قوم نے 9 مئی کو دہشتگردی کے ثبوت سکرینز پر دیکھے ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اب عمران خان کہتا ہے کہ میں نے پُرامن احتجاج کی کال دی تھی، پُرامن احتجاج کی کال یہ تھی کہ میانوالی بیس پر حملہ کر دو، ایمبولنسز کو جلا دو، ریڈیو پاکستان کو جلا دو، کوئٹہ میں چھاؤنی پر حملہ کر دو، جی ایچ کیو اور جناح ہاؤس کو جلا دو، یہ شخص گناہ بھی کرتا ہے اور اسے تسلیم بھی کرتا ہے لیکن اس کے باوجود کہا جاتا ہے نہیں تم تو انقلابی ہو۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ایک شخص 2014 سے ریاست پر چڑھائی کر رہا ہے، اس شخص نے پاکستان پر حملہ کیا، سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے دھوئے جاتے تھے، پاکستان کو جلانے کی تاریخیں دی جاتی رہیں، وزیراعظم کو گریبان سے پکڑ کر باہر نکالنے کی بات کی گئی، ہم نے کبھی جنگی حالات میں بھی پی ٹی وی کی ٹرانسمیشن بند نہیں دیکھی، ایسا صرف تب ہوا جب تحریکِ انصاف نے پی ٹی وی پر حملہ کیا اور اس پر قبضہ کر لیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ لوگ 2014 سے منصوبہ بندی کے تحت ریاستی اداروں پر حملے کر رہے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ انہیں سزائیں دی جائیں، عمران خان کی جانب سے اعترافِ جرم کوئی حیرت کی بات نہیں، الیکش 2018 میں آر ٹی ایس بٹھا کر عمران خان کو مسلط کیا گیا جس نے 2022 تک اپنی نااہلی و نالائقی سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلائی، یہ معاملہ 2014 سے شروع ہوا اور 2022 تک اس نے ملکی ترقی کو مفلوج کر دیا، ان کے دور میں عوام مہنگائی کا رونا روتے تھے، چینی کیلئے قطاریں لگتی تھیں۔
راہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ 2014 میں دھرنا کیوں دیا گیا؟ اس کا مقصد صرف ترقی کی راہ پر گامزن ملک کو روکنا تھا، عمران خان 2022 میں پاکستان کو ڈیفالٹ کر کے چلا گیا، جس بجلی پر یہ روتے ہیں وہ انھی کی وجہ سے مہنگی ہوئی ہے، تحریکِ انصاف دور میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 12 سے 28 روپے تک گئی، عمران خان کو سزا دینے میں سستی دکھائی جا رہی ہے، میں دو ٹوک الفاظ میں کہتی ہوں کہ حکومت 5 برس پورے کرے گی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پولیس زمان پارک میں وارنٹ لے کر جاتی تھی تو پولیس پر پیٹرول پھینکے جاتے تھے، زمان پارک میں ریاست پر حملے کی منصوبہ بندی ہو رہی تھی، انھوں نے زمان پارک میں لوگوں کے سر پھاڑے، زمان پارک دہشتگردی کا اڈہ بنا ہوا تھا، ہائی کورٹ میں جانے کیلئے جتھے لائے گئے، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے 4 ٹکڑے ہوں گے اور پاکستان کی فوج خدانخواستہ تباہ ہو گی۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ عمران خان انقلابی ہے، کس چیز کا انقلاب ہے یہ؟ کیا ریاست پر حملہ کرنا، شہداء کے مجسموں کو جلانا اور دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنا انقلابی ہونا ہے؟ جب بات کی جائے تو کہتے ہیں کہ سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہئے، میں بھی کہتی ہوں کہ سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہئے مگر سیاسی جماعت اور دہشتگرد جماعت میں فرق ہونا چاہیے، تحریکِ انصاف نے سیاسی جماعت کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان مجرم ہے اور مجرم کو سزا دینا ہو گی ورنہ کل تمام دہشتگرد جماعتوں کو سیاسی جماعت کا سرٹیفکیٹ دینا پڑے گا، پاکستان کے ساتھ خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے، عمران خان نے ڈیجیٹل دہشتگرد ہونے کا ثبوت دے دیا، یہ لوگ اب بھوک ہڑتال کر رہے ہیں اور اس شخص کو باہر نکالنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس نے پاکستان کو بھوکا کر دیا۔
راہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کاغذ لہرایا اور کہا کہ یہ سائفر ہے اور پھر کہا کہ میں نے سازش والا جھوٹ بولا تھا لیکن نظامِ انصاف کہتا ہے نہیں یہ تو کاغذ کا ٹکڑا ہے، وہ توشہ خانہ میں کہتا ہے کہ میں نے چوری کی ہے میری گھڑی میری مرضی مگر نظامِ انصاف کہتا ہے ہاں تمہاری گھڑی تمہاری مرضی، وہ کہتا ہے میں نے 9 مئی کیا ہے تو نظامِ انصاف اسے مرسڈیز پر سپریم کورٹ بلاتا ہے، وہ کہتا ہے کہ میں نے اسلام آباد میں آگ لگائی ہے تو اسے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ اور ’’وش یو گڈ لک‘‘ کہا جاتا ہے۔