اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جو لوگ پاکستان کو تسلیم نہیں کرتے ان سے مذاکرات نہیں ہو سکتے، بلوچستان ہمارے دِلوں کے قریب ہے اور وہاں جو کچھ ہوا اس کی وجہ سے ہر پاکستانی رنجیدہ ہے۔
پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جو کچھ ہوا ہے اس کی وجہ سے ہر پاکستانی رنجیدہ ہے، پورے ایوان کو اس دہشتگردی کی مذمت کرنا ہو گی، بلوچستان ہم سب کے دِلوں کے قریب ہے، جو مرضی ہو جائے ہمیں ہر قیمت پر پاکستان میں امن واپس لانا ہے۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تسلیم کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں مگر جو لوگ پاکستان کی ریاست کو تسلیم نہیں کرتے ان سے مذاکرات نہیں ہو سکتے، جو لوگ پہاڑوں پر چڑھ کر معصوم لوگوں کو قتل کر رہے ہیں وہ دوسرے ممالک کی ایجنسیز کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، انہیں باہر سے فنڈنگ ہوتی ہے، ہمیں صرف باتوں کی بجائے مل کر اس مسئلہ کا حل تلاش کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کا فرض ہے سیاست سے بالاتر ہو کر مسائل کا حل نکالے، ناراضگی کے نام پر تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پاکستان میں 2016 سے پہلے دہشتگردی تھی، ہم نیشنل ایکشن پلان لائے اور آپریشنز کیے جن میں سالانہ 100 ارب روپے سے زائد لگے تھے، کچھ افراد کو استعمال کر کے افراتفری پھیلائی جائے گی تو ہم انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارے اقدامات کو ریورس کیا گیا، یہاں پر دہشتگردوں کو جیلوں سے نکالا گیا اور جو دہشتگردی کے خلاف آپریشنز کے بعد یہاں سے بھاگے ہوئے تھے انہیں واپس لا کر بسایا گیا، کسی صورت تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اگر آپ پاکستان کے آئین و قانون اور پاکستان کے جھنڈے کو تسلیم کریں گے تو آپ سے بات ہو گی۔