نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی اور مشرقِ وسطٰی کے خطہ تک تنازع کو بڑھانے سے روکنا ہو گا، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اور اسرائیل کے ساتھ تجارت پر پابندیاں عائد کی جائیں، اسرائیل کی قیادت کو فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کیلئے قابلِ گرفت ٹھہرایا جائے، سلامتی کونسل جموں و کشمیر کے بگڑتے ہوئے تنازع کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتی۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ’’قیادت برائے امن‘‘ پر اعلٰی سطح کے مباحثہ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اجلاس کے انعقاد پر سلووینیا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، مشرقِ وسطٰی و یورپ سمیت مختلف خطوں میں پھیلتی جنگیں، بڑی طاقتوں کے مابین بڑھتی کشیدگی اور بڑھتی ہوئی غربت عالمی نظام کی بنیادوں کیلئے خطرہ بن رہی ہیں، گزشتہ اتوار ہم نے مستقبل کے معاہدے کی منظوری دی، ہمیں اپنے وعدوں کو لازمی پورا کرنا ہو گا ورنہ مستقبل تاریک اور پُرخطر ہو گا
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہمیں لازماً اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی سے روکنا ہو گا، اسی طرح اسرائیل کو مشرقِ وسطٰی کے خطہ تک تنازع کو بڑھانے سے باز رکھنا ہو گا، بیروت پر کی گئی بمباری انتہائی قابلِ مذمت ہے، وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اور اسرائیل کے ساتھ تجارت پر پابندیاں عائد کی جائیں، وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کی قیادت کو فلسطینی عوام کے خلاف اس کے جرائم کیلئے قابلِ گرفت ٹھہرایا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سلامتی کونسل جموں و کشمیر کے بگڑتے ہوئے تنازع کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتی، یہ مسئلہ عالمی امن و سلامتی کیلئے ایک دائمی اور بدترین خطرے کا باعث ہے، سلامتی کونسل کو بڑے پیمانے پر کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی روکنے کا تقاضا کرنا چاہیے، اقوامِ متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروانا چاہیے جو وادی کشمیر میں عوام کو حقِ استصوابِ رائے دینے کی متقاضی ہیں۔
میاں شہباز شریف نے افغانستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کو افغانستان سے ازسرِنو سر اٹھاتے دہشتگردی کے خطرے کا مؤثر سدِباب کرنے پر بات کرنی چاہیے، خاص طور پر داعش، آئی ایس کے اور فتنہ الخوارج کے خطرے کا تدارک کرنا چاہیے۔سلامتی کونسل کو دہشتگردی کو شکست دینے اور بیرونی مداخلت روکنے کیلئے افریقی ممالک اور افریقی یونین کی مؤثر مدد کرنی چاہیے، اقوامِ متحدہ کا امن مشن زیادہ مؤثر اور مضبوط بنایا جانا چاہیے۔
پرائم منسٹر آف پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ سلامتی کونسل کو یوکرین میں جنگ بندی اور مسئلہ کے پُرامن حل کیلئے غیر جانبدرانہ منصوبہ تیار کرنا چاہیے اور اس جنگ کے جاری رہنے یا پھیلاؤ کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، ایشیا پیسیفک خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کو کم کرنے کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں، ریاستوں کے مابین صحت مدانہ مقابلہ ایک اچھا اور توانا رجحان ہے، تاہم اسے ایک برے تصادم کی شکل اختیار نہیں کرنی چاہیے۔