پاکستان میں 1150 کیلومیٹرز کی انقلابی رینج کی حامل فورتھنگ فرائیڈے ریوو لانچ کر دی گئی

پاکستان کی پہلی رینج ایکسٹینڈڈ الیکٹرک گاڑی فورتھنگ فرائیڈے ریوو باضابطہ لانچ کر دی گئی جو 1150 کلومیٹرز رینج کی حامل ہے۔ کیپیٹل سمارٹ موٹرز کے اقدام کو ملک میں طویل فاصلے کی کلینر ٹرانسپورٹ کی جانب پیش رفت میں اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — کیپیٹل سمارٹ موٹرز نے پاکستان کی پہلی رینج ایکسٹینڈڈ الیکٹرک وہیکل (آر ای ای وی — ریوو) ’’فورتھنگ فرائیڈے‘‘ متعارف کرا دی ہے جو الیکٹرک اور فیول کے امتزاج پر مبنی ہے اور 1 ہزار 150 کلومیٹرز تک کا سفر طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ لانچنگ روایتی پلگ اِن ہائبرڈ سے چھٹکارے اور اگلی نسل کیلئے الیکٹرک ٹیکنالوجی کو اپنانے کی طرف ایک بڑا قدم قرار دی جا رہی ہے۔

روایتی بیٹری الیکٹرک گاڑیوں کے برعکس — جو عموماً کمزور انفراسٹرکچر اور رینج اینگزائٹی کا شکار رہتی ہیں — فرائیڈے رینج ایکسٹینڈڈ الیکٹرک وہیکل دوہرا حل فراہم کرتی ہے — خالص الیکٹرک ڈرائیو کے ماحولیاتی فوائد کے ساتھ ساتھ ایک فیول پاورڈ رینج ایکسٹینڈر کی یقین دہانی — نتیجتاً یہ گاڑی شہری سفر کے ساتھ بین الاضلاعی اور طویل فاصلے کے سفر کیلئے بھی موزوں بنائی گئی ہے۔

پاکستان کے گرین ٹرانسپورٹ عزائم میں ایک بڑے سنگِ میل کے طور پر دیکھی جانے والی یہ گاڑی ڈونگ فینگ کے ای ایم اے ای پلیٹ فارم پر تیار کی گئی ہے اور اپنی بنیادی ساخت میں عالمی سطح پر فروخت ہونے والی فرائیڈے الیکٹرک وہیکل سے مشابہ ہے۔ تاہم اِس میں رینج ایکسٹینڈر کا اضافہ اسے منفرد بناتا ہے — جو گزشتہ پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں اور کم فاصلے کی الیکٹرک وہیکلز کی حدود کو چیلنج کرتا ہے۔

اِس گاڑی کی خاصیت ہے کہ یہ صرف الیکٹرک پاور کی بنیاد پر 440 کلومیٹرز تک کا سفر طے کر سکتی ہے۔ جب بیٹری ختم ہو جائے تو انٹرنل کمبسشن انجن پہیوں کو نہیں بلکہ بیٹری کو چارج کرنے کیلئے چلتا ہے جس سے مجموعی رینج ایک ہزار کلومیٹرز سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے — یہ خصوصیت اُن مارکیٹس میں نہایت اہم ہے جہاں چارجنگ نیٹ ورک ابھی ترقی پذیر ہیں۔

اِس ایس یو وی طرز کی گاڑی میں جدید سہولیات شامل ہیں جن میں 14 اعشاریہ 6 انچ کا گھومنے والا انفوٹینمنٹ سکرین، لیول ایڈوانسڈ ڈرائیور اسسٹنس سسٹمز ٹو، ہیٹ پمپ سسٹم اور ڈوئل سکرین ڈیجیٹل کاک پِٹ قابلِ ذکر ہیں۔ اِس کے علاوہ بوش کا الیکٹرانک بریکنگ سسٹم، وائرلیس ایپل کار پلے، اینڈرائیڈ آٹو، پینورامک سن روف اور ڈرائیور اسسٹنس فیچرز جیسے اڈاپٹیو کروز کنٹرول اور بلائنڈ سپاٹ مانیٹرنگ بھی فراہم کی گئی ہیں۔

کیپیٹل سمارٹ موٹرز نے اِس لانچ کو محض ایک پروڈکٹ ریلیز کے بجائے آٹوموٹیو ترقی کی نئی تعریف قرار دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ’’یہ محض ایک اور الیکٹرک وہیکل نہیں ہے بلکہ یہ ارتقاء کا نشان ہے — یہ برق موبیلٹی کے ذریعہ طویل فاصلے تک سفر کرنے کے حوالہ سے ہمارے تصورات کے مطابق ایک بڑی تبدیلی ہے‘‘۔

یہ گاڑی 8 ملین روپے سے 15 ملین روپے کی قیمت میں دستیاب ہائبرڈ ماڈلز (ٹویوٹا اور ہیول) کے ساتھ مسابقت کرے گی جو فی الحال اپر مڈ پرائسنگ سیگمنٹ میں موجود ہیں۔

پاکستان میں رینج ایکسٹینڈڈ الیکٹرک وہیکل کا داخلہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب دنیا بھر کی حکومتیں الیکٹرک گاڑیوں کیلئے سبسڈیز اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری پر نظرِثانی کر رہی ہیں۔ مقامی طور پر یہ قدم سرکاری و نجی شعبوں پر ملک کے ابتدائی مرحلے میں موجود چارجنگ ایکو سسٹم کو تیزی سے وسعت دینے کیلئے پریشر بڑھانے میں اہم ہو سکتا ہے۔

تاہم صارفین کیلئے فرائیڈے رینج ایکسٹینڈڈ الیکٹرک وہیکل ایک نیا وعدہ لے کر آئی ہے کہ فاصلے پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا — چارجنگ پوائنٹس کا کوئی دباؤ نہیں ہو گا اور ماحول زہر آلود بھی نہیں ہو گا۔

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: