عمران خان کی رہائی کے لیے 60 سے زائد امریکی ارکانِ کانگریس نے امریکی صدر کو خط لکھ دیا

عمران خان کی رہائی کے لیے 60 سے زائد امریکی ارکانِ کانگریس نے صدر بائیڈن کو خط لکھ کر ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے امریکی انتظامیہ سے انسانی حقوق کو اپنی پالیسی کا اہم حصہ بنانے کی اپیل کی گئی ہے۔

واشنگٹن، ڈی سی (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی نمائندگان گریگ کاسر (ٹیکساس)، جِم میک گوورن (میساچوسٹس) اور سمر لی (پینسلوینیا) سمیت 60 سے زائد کانگریس ارکان نے صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کی فروری 2024 میں ہونے والی قومی اسمبلی انتخابات کے بعد، پاکستان سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بناتے ہوئے انسانی حقوق کو امریکی پالیسی کا مرکز بنایا جائے، جس میں سابق وزیرِاعظم عمران خان بھی شامل ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے جب امریکی کانگریس کے ارکان نے پاکستان میں سیاسی قیدیوں، خصوصاً عمران خان، کی رہائی کے لیے باضابطہ طور پر مطالبہ کیا ہے۔ اس خط کو گریگ کاسر نے ایوان کی قرارداد کے بعد تحریر کیا، جس میں پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کی حمایت کی گئی تھی۔

فروری 2024 کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آئیں، جن میں دھاندلی، ووٹرز کے حقوق سلب کرنے کی کوششیں، سیاسی رہنماؤں، صحافیوں اور کارکنان کی گرفتاری اور عمران خان کی مسلسل قید شامل ہیں۔ اس دوران کاسر اور دیگر 30 کانگریس ارکان نے صدر بائیڈن اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے انتخابات میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، جن خدشات کو اس خط میں دوبارہ دہرایا گیا ہے۔

خط میں لکھا گیاہے ہم عمران خان کی فوری رہائی اور پاکستان میں سیاسی کارکنوں اور جماعتوں کے ارکان کی بے جا گرفتاریوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم آپ کی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت سے عمران خان کی حفاظت اور خیریت کی ضمانت حاصل کی جائے اور امریکی سفارتی عملے کو ان سے ملاقات کے لیے کہا جائے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے فروری کے انتخابات کے بعد ہونے والی پیش رفت سے ملک میں آمرانہ رجحانات کی طرف واضح جھکاؤ دکھائی دے رہا ہے۔ حکومت نے سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندیوں کے ذریعے سیاسی سرگرمیوں کو دبانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، جسے وہ ‘ریاست مخالف پروپیگنڈا’ اور ‘ڈیجیٹل دہشت گردی’ قرار دیتی ہے۔ یہ جابرانہ اقدامات بنیادی انسانی حقوق پر حملے کے مترادف ہیں۔

اس خط کو گریگ کاسر، جِم میک گوورن اور سمر لی کی قیادت میں تحریر کیا گیا، اور اس پر کانگریس کے معروف ارکان جیسے باربرا لی، راجا کرشنمورتی، الیگزینڈریا اوکاسیو-کورٹیز، رو کھنہ، رشیدہ طلیب اور الہان عمر نے دستخط کیے ہیں۔

اس خط کو ‘فرسٹ پاکستان گلوبل’، ‘ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس الائنس’ اور ‘پاکستان ڈیموکریسی کمپین’ کی حمایت حاصل ہے۔

Loader Loading...
EAD Logo Taking too long?

Reload Reload document
| Open Open in new tab

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: