پاکستانی پارلیمنٹیرینز نے امریکی ارکانِ کانگریس کے امریکی صدر کو خط کے جواب میں وزیراعظم پاکستان کو خط لکھ دیا

امریکی ارکانِ کانگریس کو آگاہ کیا جائے کہ عمران خان بدعنوانی کے ثابت شدہ الزامات کے تحت قید ہیں، عمران خان نے 9 مئی 2023 کو وسیع پیمانے پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی اور ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی تشدد اور مجرمانہ دھمکیوں کو متعارف کرایا، پارلیمنٹیرینز کا وزیراعظم کو خط۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی کانگریس کے 62 ارکان کی جانب سے عمران خان کی رہائی کیلئے امریکی صدر کو خط کے جواب میں پاکستانی پارلیمنٹ کے 160 ارکان نے وزیراعظم پاکستان کو خط لکھ دیا۔

پاکستانی پارلیمنٹ کے 160 ارکان نے امریکی ارکانِ کانگریس کی جانب سے عمران خان کی رہائی کیلئے پاکستان کی داخلی صورتحال میں مداخلت کیلئے امریکی صدر کو لکھے گئے خط کے جواب میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے، خط لکھنے والوں میں طارق فضل چوہدری، نوید قمر، مصطفیٰ کمال، خالد مگسی، آسیہ ناز تنولی اور دیگر پارلیمنٹیرینز شامل ہیں۔

پاکستانی ارکانِ پارلیمنٹ نے لکھا ہے کہ ہم پارلیمنٹیرینز کی حیثیت سے یہ سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم پاکستان کے ذریعہ امریکی کانگریس کے ارکان کو آگاہ کیا جائے کہ پاکستان جمہوری چیلنجز سے نبرد آزما ہے جس کو انتہا پسندی کی سیاست نے مزید پیچیدہ کر دیا ہے، عمران خان نے پاکستان میں ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی تشدد اور مجرمانہ دھمکیوں کو متعارف کرایا۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان نے 9 مئی 2023 کو وسیع پیمانے پر پاکستان میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی، عمران خان نے ایک ہجوم کو پاکستان کی پارلیمنٹ، پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت اور ریڈیو پاکستان پر حملے اور تشدد کیلئے اکسایا۔

پاکستانی پارلیمنٹیرینز نے لکھا ہے کہ عمران خان نے اپنی انتشاری سیاست سے اگست 2014 اور مئی 2022 میں بھی پاکستان کو مفلوج کر دیا تھا، عمران خان جیل سے اسلام آباد اور لاہور میں انتشار اور تشدد کو ہوا دینے کیلئے لوگوں کو اکساتے رہے ہیں، عمران خان نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے سوشل میڈیا کو انتشار اور بدامنی کو ہوا دینے میں استعمال کیا، عمران خان نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے ریاست کو دھمکانے کیلئے سوشل میڈیا کو استعمال کیا۔

پاکستانی پارلیمنٹ کے 160 ارکان نے لکھا ہے کہ عمران خان کی منفی مہم میں امریکہ و برطانیہ میں مقیم منحرف عناصر کردیا ادا کر رہے ہیں، امریکہ اور برطانیہ کی ریاستیں اپنے شہریوں کے خلاف غیر معمولی اقدامات پر مجبور ہیں، عمران خان بدعنوانی و کرپشن کے ثابت شدہ الزامات کے تحت قید کاٹ رہے ہیں، عمران خان نے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں تاریخ کا سب سے سنگین بحران پیدا کیا۔

پاکستانی پارلیمنٹیرینز کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم کے ذریعہ امریکی کانگریس کے ارکان کو آگاہ کیا جائے کہ فروری 2024 کے انتخابات سے متعلق ان کے خیالات غلط ہیں، فروری 2024 کے عام انتخابات کو بین الاقوامی سطح پر آزادانہ اور منصفانہ تسلیم کیا گیا ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) کی کوشش رہی ہے کہ وہ پاکستان کی انتخابی مشق کو بدنام کرے، پی ٹی آئی نے 2008 اور پھر 2013 کے انتخابات میں بھی یہی کیا تھا۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: