ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق نامزد اٹارنی جنرل میٹ گیٹز نے بھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا

ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق نامزد اٹارنی جنرل میٹ گیٹز نے بھی پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا، اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی مشنر کیلئے مقرر کردہ صدارتی ایلچی رچرڈ گرینل کی جانب سے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

واشنگٹن ڈی سی، امریکا (تھرسڈے ٹائمز) — سابق امریکی کانگریس مین میٹ گیٹز پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والوں میں شامل ہوتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر جاری سیاسی بحث کا حصہ بن گئے ہیں۔ اس سے قبل سابق امریکی سفیر اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقرر کردہ ایلچی رچرڈ گرینل نے بھی اسی مطالبہ کا اظہار کیا جس سے پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کو مزید تقویت ملی ہے۔

گیٹز اور گرینل کا سیاسی دباؤ

سوشل میڈیا پر میٹ گیٹز کا مختصر مگر واضح بیان ’’عمران خان کو رہا کرو‘‘ جاری کیا گیا ہے جو پاکستان میں عمران خان کی قانونی مشکلات کے خلاف بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کی عکاسی کرتا ہے۔ گیٹز کی جانب سے اس حمایت نے امریکی قدامت پسند حلقوں میں عمران خان کی حمایت کے رجحان کو مزید مضبوط کیا ہے۔ میٹ گیٹز کا یہ بیان رچرڈ گرینل کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے جیو نیوز اردو سے منسلک ایک سوشل میڈیا پیغام میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ دوہرایا ہے۔

رچرڈ گرینل کی سابقہ سفارتی وابستگی ان کے بیان کو اہم بناتی ہے تاہم سوشل میڈیا پر اس بیان کے اردو ترجمہ میں رچرڈ گرینل کے تعارف کی وضاحت نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے جس نے اصل سیاسی پیغام کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا۔ بہرحال دونوں شخصیات کی حمایت نے عالمی سطح پر اس بحث کو جنم دیا ہے کہ آیا عمران خان کے معاملہ میں بین الاقوامی دباؤ اسلام آباد پر اثر انداز ہو سکتا ہے یا نہیں۔

عمران خان کی گرفتاری عالمی سطح پر بحث کا موضوع

عمران خان، جنہیں پاکستان کی پارلیمنٹ نے عدم اعتماد کے تحت ووٹ کے ذریعہ اقتدار سے بےدخل کیا، پاکستان کے سیاسی بحران کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ کرپشن کے الزامات پر ان کی گرفتاری نے پاکستانی عوام کو تقسیم کر دیا ہے؛ عمران خان کے حامی اسے سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں جبکہ مخالفین اس قانونی عمل کو مُلک کے سیاسی مستقبل کیلئے ضروری احتساب کا حصہ سمجھتے ہیں۔

عالمی سطح پر عمران خان کی گرفتاری نے پاکستان میں جمہوریت اور شفافیت کی صورتحال پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور تجزیہ کاروں نے قانونی عمل میں بےضابطگیوں کی نشاندہی کا دعویٰ کیا ہے جس سے نظام کی جانبداری کے خدشات پیدا ہوئے ہیں تاہم پاکستان کی قیادت اس معاملہ کو ادارہ جاتی استحکام کی بحالی کیلئے ضروری قرار دے رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر سخت ردعمل

میٹ گیٹز اور رچرڈ گرینل کے بیانات کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ عمران خان کے حامیوں نے ان بیانات کو عمران خان کے مؤقف کی عالمی توثیق قرار دیا ہے جبکہ مخالفین نے اسے پاکستان کے داخلی معاملات میں غیر ضروری مداخلت اور بیرونی سازشوں کا حصہ قرار دے کر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ ردعمل وسیع تر عالمی تقسیم کی عکاسی کرتا ہے جہاں عمران خان کے حامی انہیں ایک ایسے راہنما کے طور پر دیکھتے ہیں جو روایتی اشرافیہ کو چیلنج کر رہے ہیں جبکہ ان کے مخالفین عمران خان کی حکومت کو پاکستان کے معاشی و اقتصادی مسائل کا موجب و ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔

امریکی قدامت پسندوں کا عالمی بیانیوں میں کردار

گیٹز اور گرینل کے بیانات امریکی قدامت پسند سیاستدانوں کی جانب سے غیر ملکی سیاسی تنازعات میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی نشاندہی کرتے ہیں، خاص طور پر ایسے راہنماؤں کی حمایت میں جو بظاہر اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ رکھتے ہیں۔ یہ رجحان عالمی سطح پر نظریاتی ہم آہنگی کو ظاہر کرتا ہے جہاں عمران خان نے امریکی دائیں بازو کے حلقوں میں اپنی سیاسی پوزیشن کی بدولت مقبولیت حاصل کی ہے۔

اسلام آباد کیلئے بڑھتا ہوا بین الاقوامی دباؤ

میٹ گیٹز اور رچرڈ گرینل کے مطالبات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پاکستان اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ ملکی سطح پر عمران خان کے حامی ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں جبکہ بین الاقوامی سطح پر جمہوری اداروں سے متعلق جانچ پڑتال میں اضافہ ہوا ہے۔

امریکی شخصیات کی جانب سے یہ دباؤ پاکستان کی حکومت کیلئے سیاسی مشکلات پیدا کر سکتا ہے تاہم اس کے براہِ راست عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے امکانات بہت کم ہیں کیونکہ پاکستان بیرونی دباؤ کو قبول کرنے سے گریز کرتا ہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: