پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی و محصولات پر مفاہمت، معاہدہ 9 جولائی سے قبل متوقع

واشنگٹن میں ہونے والے چار روزہ مذاکرات کے بعد پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور محصولات سے متعلق معاملات پر ابتدائی مفاہمت طے پا گئی ہے۔ پاکستانی برآمدات، خصوصاً ٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات پر امریکی محصولات میں نرمی کی توقع ہے، جب کہ حتمی معاہدہ 9 جولائی سے قبل متوقع ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے درآمدی محصولات اور تجارتی سہولیات سے متعلق معاملات پر ابتدائی مفاہمت حاصل کر لی ہے۔ یہ مفاہمت واشنگٹن میں ہونے والے چار روزہ مذاکرات کے دوران طے پائی، اور معاہدے کو 9 جولائی سے قبل باضابطہ شکل دیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔

پاکستانی وزارت تجارت کے حکام کے مطابق، اس مفاہمت کے تحت امریکہ میں پاکستانی برآمدات، خصوصاً ٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات پر عائد سخت محصولات میں کمی پر بات چیت ہوئی ہے، جو پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے بڑی سہولت ثابت ہو گی۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری تجارت نے کی، جب کہ امریکی وفد کی سربراہی یو ایس ٹریڈ رپریزنٹیٹیو کے اعلیٰ حکام نے کی۔

مذاکرات میں توانائی، زراعت، اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع، امریکی خام تیل کی درآمد، اور دو طرفہ تجارتی تعاون کو فروغ دینے پر بھی تفصیلی غور و فکر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، معاہدے کی حتمی شکل دینے سے قبل چند تکنیکی پہلوؤں پر مزید بات چیت جاری ہے، تاہم فریقین پرامید ہیں کہ یہ عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ مفاہمت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک برآمدات کو بڑھانے، تجارتی خسارے کو کم کرنے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سرگرم اقدامات کر رہا ہے۔ یہ پیش رفت اقتصادی محاذ پر ایک بڑی کامیابی قرار دی جا رہی ہے، جس سے پاکستان کو امریکی منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل ہو گی۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق، یہ مفاہمت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اعتماد کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم ہے، جو مستقبل میں ریکوڈک سمیت دیگر منصوبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی راہیں بھی ہموار کر سکتی ہے۔

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: