آج جو کچھ عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے اس کو نظام کا مزید بےنقاب ہونا نہیں کہتے بلکہ نظام کا اپنے انجام تک پہنچنا کہتے ہیں، چند برس پہلے تک جو عناصر اس بدبودار نظام کے سب سے بڑے بینفیشریز تھے ان کا انجام تک پہنچنا ہی دراصل اس بدبودار نظام کی موت ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اپنے چار سالہ دور میں عمران خان نے اصل حکومت ہی فوجی قیادت کو سونپرکھی تھی اور یہ چار سالہ دور وہ بدترین دور تھا جس کے دوران تمام سویلین اداروں میں اہمعہدوں پر کوئی ریٹائرڈ فوجی اپائنٹ کر کے مستحق سویلینز کی حق تلفی کی گئی۔
تحریک انصاف اور عمران خان پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے لیے ایک سبق ہے کہ سرکار! اپنے آئینی دائرہ کار میں رہیں اور اس کام میں ہاتھ نہ ڈالیں جس کی آئین آپ کو اجازت نہیں دیتا کیونکہ سیانے کہتے ہیں جس کا کام اسی کو ساجھے؛ اور کرے توٹھینگا باجے۔
کیسز کرپشن کے تھے مگر محترمہ مریم نواز شریف کو سزائے موت کے قیدیوں والی جیل یعنی ڈیتھ سیل میں رکھا گیا اور پھر وہاں عمران خان اور فیض حمید کے کہنے پر کیمرے نصب کیے گئے اور محترمہ مریم نواز شریف کو نماز پڑھنے کیلئے مصلا اور تلاوت کیلئے قرآن مجید دینے سے بھی روک دیا گیا۔
With our team of industry-leading experts with decades of experience in the fields of marketing, design, and journalism, we've got a person for any niche your business deals in.