مزید مضامین
The enduring impact of the Pakistan People’s Party
Over its 55-year history, the Pakistan People's Party has been a transformative force in Pakistan, championing inclusivity and social welfare under the leaderships of Zulfikar Ali Bhutto, Benazir Bhutto, and Asif Ali Zardari, and continuing its legacy with Bilawal Bhutto Zardari.
عمران خان سب سے بڑا ”سپائلٹ براٹ“ ہے
عمران خان پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا ”سپائلٹ براٹ“ ہے، یہ اسٹیبلشمنٹ کا وہ لےپالک بچہ ہے جس کو مارشل لاء کی بجائے جمہوری ادوارِ حکومت میں گود لیا گیا، اس کی غیر آئینی خواہشات کی تکمیل کیلئے ریاستی نظام درہم برہم کیا گیا۔
پراجیکٹ عمران خان، مذہب کارڈ اور فیض آباد دھرنا
پراجیکٹ عمران خان کی کامیابی کیلئے تیار کی گئی سازشوں میں خطرناک ترین مذہب کارڈ تھا جبکہ مذہب کارڈ کے تحت جمہوری حکومت پر کیے گئے حملوں میں خطرناک ترین فیض آباد دھرنا تھا۔
لیول پلیئنگ فیلڈ
نواز شریف کو وزارت عظمی سے 99 میں ہٹاکر جیل بھیجنا ”لیول پلیئنگ فیلڈ“ تھا یا2002، 2008 کا الیکشن لڑنے نہ دینا ”لیول پلیئنگ فیلڈ۔“ 2017 میں وزارت عظمی سے بےدخل کرکے تاحیات نااہل کرنا بیٹی سمیت جیل بھیجنا ”لیول پلیئنگ فیلڈ“ تھا؟
The case of Shaukat Aziz Siddiqui: an open letter to Chief Justice Qazi Faez Isa
Reconsidering Justice Shaukat Aziz Siddiqui's case under a transparent and unbiased lens would not only serve justice but would also reinforce public trust in the judicial system.
لاوارث پھول
وہ سب معصوم سے چہرے تلاش رزق میں گم ہیں ۔ جنہیں تتلی پکڑنا تھی جنہیں باغوں میں ہونا تھا۔
پی ڈی ایم کی حکومت اور درپیش چیلنجز
ہماری برباد معیشت ہی حکومت کے لئے حقیقی خطرہ بہت بڑا چیلنج اور سب سے بڑا دشمن ہے۔ مہنگائ جیسے عفریت اور اژدھا کو کچلنے میں اگر حکومت کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر کوئ بھی آیندہ انتخابات میں انکا راستہ نہیں روک سکے گا۔
پراجیکٹ عمران کی حقیقت
پراجیکٹ عمران کا آغاز 2011سے نہیں بلکہ 1992کی مشکوک ورلڈ کپ جیتنے سے ہوئ۔یہ کیسے ہوا کہ جو ٹیم مسلسل ہار رہی تھی ایکدم سے فائنل میں پہنچ گئی اور پھر جیت گئی۔
The Pakistani youth are a wasted asset
Our government must rethink their stance on the youth and take the necessary steps to utilise our youth for rebuilding Pakistan.
آزادئ صحافت اور ریاستی جبر
آج مختلف صحافیوں اور سیاستدانوں کی گرفتاری پر ہمارے پی ٹی آئ کے دوست بہت تلملا رہے ہیں۔ اور پی ٹی آئ کے حامی صحافی اسے ظلم جبر اور انتقامی کارروائ سے تشبیہ دے رہے ہیں۔ کوئ بھی ذی شعور شخص مخالفین کے خلاف اسطرح کے اقدامات کی حمایت نہیں کرسکتا ۔ ہم کل بھی اس کے خلاف تھے آج بھی۔