مزید مضامین
میاں نواز شریف! یہ ملک بہت بدل چکا ہے
مسلم لیگ ن کے لوگوں پر جب عتاب ٹوٹا تو وہ ’نیویں نیویں‘ ہو کر مزاحمت کے دور میں مفاہمت کا پرچم گیٹ نمبر 4 کے سامنے لہرانے لگے۔ بہت سوں نے وزارتیں سنبھالیں اور سلیوٹ کرنے ’بڑے گھر‘ پہنچ گئے۔ بہت سے لوگ کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہروں سے چوری چھپے منع کرتے رہے۔ بہت سے لوگ مریم نواز کو لیڈر تسیلم کرنے سے منکر رہے اور نواز شریف کی بیٹی کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے۔
Good to see you off, Mr Bandial
A theatrical exit for Mr Bandial leaves little to the imagination in terms of the egregious legacy the former Chief Justice has left behind.
امیرالمؤمنین عمرؓ ابن الخطاب کی شہادت
نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا؛ اے ابنِ خطاب! اس ذات پاک کی قسم جس کے دستِ قدرت میں میری جان ہے، شیطان جس راستے پر آپؓ کو چلتا ہوا پا لیتا ہے وہ اس راستہ سے ہٹ جاتا ہے اور وہ راستہ چھوڑ کر دوسرا راستہ اختیار کر لیتا ہے۔
دادا دادی اکیلے رہ گئے
یہ ماحول دادا دادی کے بڑھاپے میں ان کا سہارا ہوا کرتا تھا، وہ پوتے پوتیوں کے ساتھ مصروف رہتے تھے اور یوں انہیں غیر ضروری ہونے یا تنہا ہونے یا بےوقعت ہو جانے کا احساس ہی نہیں ہوتا تھا۔ ہم سب نے مل کر ایک ایسا ماحول پیدا کر دیا ہے کہ جس میں زندگی موت سے پہلے ہی ختم ہو جاتی ہے۔
اسرائیل نے اقوامِ متحدہ میں تحریکِ انصاف کیلئے آواز بلند کر دی
اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کی مستقل نائب مندوب آدی فرجون نے پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالہ سے پیش کی گئی رپورٹ پر کہنا ہے کہ اسرائیل کو پاکستان کی مجموعی صورتحال پر گہری تشویش ہے جہاں جبری گمشدگیاں، پرتشدد کارروائیاں، پرامن احتجاج پر کریک ڈاؤن، گرفتاریاں اور مذہبی اقلیتوں و دیگر پسماندہ گروپس پر تشدد جاری ہے۔
تو کہ ناواقفِ آدابِ غلامی ہے ابھی
حقیقت یہ ہے کہ اپنے چار سالہ دور میں عمران خان نے اصل حکومت ہی فوجی قیادت کو سونپرکھی تھی اور یہ چار سالہ دور وہ بدترین دور تھا جس کے دوران تمام سویلین اداروں میں اہمعہدوں پر کوئی ریٹائرڈ فوجی اپائنٹ کر کے مستحق سویلینز کی حق تلفی کی گئی۔
عقل نہ ہووے تے موجاں ای موجاں
پچھلے کچھ دنوں میں پاکستان کے جو حالات رہے اور دنیا کو جو مناظر دیکھنے کیلئے فراہم کیے گئے وہ بہت تکلیف دہ تھے۔
جس کا کام اسی کو ساجھے
تحریک انصاف اور عمران خان پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے لیے ایک سبق ہے کہ سرکار! اپنے آئینی دائرہ کار میں رہیں اور اس کام میں ہاتھ نہ ڈالیں جس کی آئین آپ کو اجازت نہیں دیتا کیونکہ سیانے کہتے ہیں جس کا کام اسی کو ساجھے؛ اور کرے توٹھینگا باجے۔
مریم نواز حَق بَہ جانِب ہیں
کیسز کرپشن کے تھے مگر محترمہ مریم نواز شریف کو سزائے موت کے قیدیوں والی جیل یعنی ڈیتھ سیل میں رکھا گیا اور پھر وہاں عمران خان اور فیض حمید کے کہنے پر کیمرے نصب کیے گئے اور محترمہ مریم نواز شریف کو نماز پڑھنے کیلئے مصلا اور تلاوت کیلئے قرآن مجید دینے سے بھی روک دیا گیا۔
لہو پکارے گا آستیں کا
وہ بےگناہ ہیں۔ اس بات کا یقین اُس وقت بھی تھا جب ریاست کی کُل مشینری اپنی پوری طاقت، اختیارات اور وسائل کے ساتھ انہیں مجرم ثابت کرنے پر کمر بستہ تھی۔ 24/7 میڈیا پر اینکر، تجزیہ نگار اور تبصرہ نگار کاغذات کے پلندے لہرا لہرا کر انہیں مجرم ثابت کرنے پر کمربستہ رہتے تھے۔