اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان کو بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں سال 2024 کے دوران 31 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جس سے ملک کی معیشت کو بڑا سہارا ملا۔ جنوری سے نومبر تک سمندر پار پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 21 ارب 58 کروڑ ڈالر وطن بھیجے، جو کہ باقاعدہ چینلز کے بڑھتے استعمال اور اقتصادی استحکام کی عکاسی کرتا ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سرفہرست
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجیں، جو 7 ارب 29 کروڑ ڈالر پر مشتمل ہیں۔ یہ رقم پچھلے سال کے اسی عرصے سے 38.7 فیصد زیادہ ہے۔ متحدہ عرب امارات سے بھیجی جانے والی رقم 6 ارب 15 کروڑ ڈالر تک پہنچی، جو 55 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
برطانیہ، یورپی یونین اور امریکا
برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 4 ارب 71 کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے، جبکہ یورپی یونین کے ممالک سے 3 ارب 61 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 3 ارب 44 کروڑ ڈالر ترسیلات زر کی گئیں۔
خلیجی ممالک اور دیگر خطے
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر خلیجی ممالک نے 3 ارب 17 کروڑ ڈالر کی رقم پاکستان بھیجی۔ آسٹریلیا اور ملائیشیا سے بھیجی جانے والی ترسیلات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ آسٹریلیا سے 66 کروڑ ڈالر بھیجے گئے، جبکہ ملائیشیا سے آنے والی رقم میں 97 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 16 کروڑ 82 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔
ترسیلات زر میں اضافے کے اثرات
یہ اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ حکومت کی پالیسیاں، جن میں غیر قانونی ذرائع کو ختم کرکے ترسیلات زر کو باقاعدہ چینلز میں منتقل کرنا شامل ہے، اس پیشرفت کا ایک اہم عنصر رہی ہیں۔ یہ ترقی پاکستان کی اقتصادی صورتحال کے لئے امید افزا ہے اور معاشی استحکام میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔