واشنگٹن (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان نے عندیہ دیا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ ایک کلیدی تجارتی معاہدے کے حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، جو ممکنہ طور پر ہفتوں یا مہینوں میں نہیں بالکہ “دنوں میں” طے پا سکتا ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں Atlantic Council سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی اعلیٰ سطحی ٹیمیں مذاکرات میں سرگرم ہیں، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر نگرانی ایک خصوصی کمیٹی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کیلئے کوشاں ہے۔
پاکستان امریکہ میں بہتر تجارتی رسائی کا خواہاں ہے، اور ہماری طرف سے بھی امریکی مصنوعات کو پاکستانی مارکیٹ میں زیادہ رسائی دینے پر کام جاری ہے۔ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے، جس میں ٹیکسٹائل، ڈیجیٹل تجارت اور زراعت جیسے شعبے شامل ہیں۔ ہماری امید ہے کہ یہ باہمی مفاد پر مبنی تجارتی… pic.twitter.com/5Q7vZ3tLFH
— The Thursday Times (@thursday_times) July 25, 2025
زیر غور معاہدہ کئی اہم شعبوں کا احاطہ کرتا ہے، جن میں ٹیکسٹائل، ڈیجیٹل تجارت، زراعت اور معدنیات شامل ہیں۔ اگرچہ امریکہ نے ابھی تک کوئی حتمی ٹائم لائن فراہم نہیں کی، لیکن امریکی حکام نے مذاکرات کو مثبت اور تعمیری قرار دیا ہے۔
پاکستان کی کوشش ہے کہ اپنی برآمدات پر عائد بھاری محصولات میں کمی لائی جائے، جبکہ امریکہ کو اپنی منڈی تک بہتر رسائی دی جائے، خصوصاً ان شعبوں میں جہاں امریکی سرمایہ کاری پاکستان کی معیشت کو مستحکم کر سکتی ہے مثلاً کان کنی، توانائی اور زراعت۔
پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت امریکہ میں پہلے ہی نمایاں مقام حاصل کر چکی ہے، اور پاکستان اس وقت امریکی کپاس کا دوسرا سب سے بڑا خریدار ہے۔ یہ باہمی تجارتی انحصار دونوں ممالک کے درمیان معاشی شراکت کو مزید گہرا کرنے کا مضبوط ذریعہ بن سکتا ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت ہو رہی ہے جب پاکستان اپنی معیشت کو عالمی سرمایہ کاری کیلئے کھولنے اور برآمدات کو وسعت دینے کی کوششوں میں مصروف ہے—اور امریکہ کے ساتھ ممکنہ معاہدہ، ان کوششوں کیلئے ایک فیصلہ کن سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔