اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے کسی جواز کے بغیر ایران پر حملہ کیا، ایرانی عوام اور افواج نے اسرائیلی جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا، ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت پُرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی حاصل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے، دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں، غزہ میں فوری سیز فائر اور پائیدار امن کی کوششیں کی جائیں ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
پاکستان کا اصولی مؤقف ہے کہ ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت پُرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی حاصل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے، اور پاکستان ایران کے اس جائز اور اصولی مؤقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف pic.twitter.com/KqtGTVwfkH— The Thursday Times (@thursday_times) August 3, 2025
وفاقی دارالحکومت میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران ہمارا برادر اور دوست ملک ہے، اسرائیل نے بغیر کسی جواز یا ثبوت کے ایران کے خلاف جو جارحیت کی اُس کی نہ صرف میں اور میری حکومت بلکہ پاکستانی عوام نے بھی شدید الفاظ میں مذمت کی، ایرانی عوام اور افواج نے اسرائیلی جارحیت کا غیر معمولی بہادری اور جرأت کے ساتھ مقابلہ کیا، ایرانی قیادت نے دلیرانہ انداز میں دشمن کے خلاف مضبوط فیصلے کیے، ایرانی میزائلز کی بارش نے اسرائیلی دفاعی نظام کی کمزوریوں کو بُری طرح بےنقاب کر دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اصولی مؤقف ہے کہ ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت پُرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی حاصل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور پاکستان ایران کے اِس جائز اور اصولی مؤقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے، دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں، ہمیں خطہ میں امن اور ترقی کے دروازے کھولنے کیلئے اِس طویل سرحد کو محفوظ بنانا ہو گا جو دونوں ممالک کو جوڑتی ہے، اِس کیلئے دہشتگردی کے خلاف ٹھوس اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ اِس ناسور کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔
غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہر لمحہ معصوم اور بےگناہ حتیٰ کہ نومولود بچوں کا خون بہایا جا رہا ہے، ایسی کوئی گلی باقی نہیں رہی جہاں انسانی لہو نہ بہایا گیا ہو، ہر راستہ اور ہر موڑ بچوں اور ماؤں اور بوڑھوں اور جوانوں کے خون سے سرخ ہو چکا ہے، ظلم کی انتہا یہ ہے کہ غزہ کے شہریوں پر خوراک اور پانی تک بند کر دیا گیا ہے اور انہیں فاقوں پر مجبور کر دیا گیا ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ پوری اسلامی دنیا اور مہذب انسانیت ایک آواز ہو کر غزہ کے مظلوموں کیلئے کھڑی ہو اور ظلم کے خلاف آواز اٹھائے، فوری سیز فائر اور پائیدار امن کی کوشش کی جائے ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
غزہ میں ہر لمحہ معصوم اور بے گناہ، حتیٰ کہ نومولود بچوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ ایسی کوئی گلی باقی نہیں رہی جہاں انسانی لہو نہ بہا ہو۔ ہر راستہ، ہر موڑ بچوں، ماؤں، بوڑھوں اور جوانوں کے خون سے لال ہو چکا ہے۔ ظلم کی انتہا یہ ہے کہ غزہ کے شہریوں پر خوراک اور پانی تک بند کر دیا گیا… pic.twitter.com/Bu8euoxczg
— The Thursday Times (@thursday_times) August 3, 2025
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی مقبوضہ کشمیر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غزہ سے مختلف نہیں، کشمیر کی وادی مظلوم کشمیریوں کے خون سے سرخ ہو چکی ہے۔
اِس موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ایران کے خلاف حالیہ جارحیت کے دوران پاکستان کی حکومت، پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور عوام نے جس حمایت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ انتہائی حوصلہ افزاء تھا جس پر میں وزیراعظم، حکومتی نمائندوں اور پاکستان کے عوام کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ایران کے خلاف حالیہ جارحیت کے دوران پاکستان کی حکومت، پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور عوام نے جس حمایت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ انتہائی حوصلہ افزا تھا۔ میں وزیرِاعظم، حکومتی نمائندوں اور برادر ملک پاکستان کی عوام کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ایرانی صدر ڈاکٹرمسعود پزشکیان pic.twitter.com/KwqielE3Aq— The Thursday Times (@thursday_times) August 3, 2025
ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیل خطہ کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، غزہ و لبنان اور شام میں جارحیت اسرائیلی مذموم عزائم کا حصہ ہیں، امن کیلئے مسلمان ممالک کو متحد ہونا چاہیے، سلامتی کونسل کو اسرائیلی مظالم کا نوٹس لینا چاہیے، عصرِ حاضر میں امت مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے،
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے علامہ محمد اقبالؒ کے اشعار سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، علامہ اقبالؒ کی شاعری ہمارے لیے بھی مشعلِ راہ ہے، پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہیں، دوطرفہ تعلقات کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں، سیاسی و اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کا فروغ ترجیح ہے، مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ اہمیت کا حامل ہے۔
ایران کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ روابط برقرار رکھنے اور مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے کیلئے پُرعزم ہیں، علاقائی امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے، سرحدی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے دوطرفہ تعاون جاری ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان میں موجود ہیں جہاں آج وزیراعظم ہاؤس (اسلام آباد) میں اُن کی آمد پر وزیراعظم شہباز شریف نے پرتپاک استقبال کیا، اِس موقع پر ایوانِ وزیراعظم میں منعقد ہونے والی تقریب کے دوران دونوں ممالک کے قومی ترانے پڑھے گئے جس کے بعد مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے ایرانی صدر کو سلامی پیش کی۔
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے سلامی کے چبوترے سے نیچے اتر کر گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا اپنی کابینہ سے تعارف کرایا جبکہ مہمان صدر نے وزیراعظم شہباز شریف سے ایرانی وفد کا تعارف کرایا، بعدازاں ایرانی صدر نے ایوانِ وزیراعظم میں پودا بھی لگایا۔