ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی جارحیت کے دوران پاکستان کی حمایت پر دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، ایرانی صدر مسعود پزشکیان

ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی جارحیت کے دوران پاکستانی حمایت پر دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہیں۔ اسرائیل خطہ کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈا پر عمل پیرا ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے کسی جواز کے بغیر ایران پر حملہ کیا، ایرانی عوام اور افواج نے اسرائیلی جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا، ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت پُرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی حاصل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے، دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں، غزہ میں فوری سیز فائر اور پائیدار امن کی کوششیں کی جائیں ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

وفاقی دارالحکومت میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران ہمارا برادر اور دوست ملک ہے، اسرائیل نے بغیر کسی جواز یا ثبوت کے ایران کے خلاف جو جارحیت کی اُس کی نہ صرف میں اور میری حکومت بلکہ پاکستانی عوام نے بھی شدید الفاظ میں مذمت کی، ایرانی عوام اور افواج نے اسرائیلی جارحیت کا غیر معمولی بہادری اور جرأت کے ساتھ مقابلہ کیا، ایرانی قیادت نے دلیرانہ انداز میں دشمن کے خلاف مضبوط فیصلے کیے، ایرانی میزائلز کی بارش نے اسرائیلی دفاعی نظام کی کمزوریوں کو بُری طرح بےنقاب کر دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اصولی مؤقف ہے کہ ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت پُرامن مقاصد کیلئے جوہری توانائی حاصل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور پاکستان ایران کے اِس جائز اور اصولی مؤقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے، دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں، ہمیں خطہ میں امن اور ترقی کے دروازے کھولنے کیلئے اِس طویل سرحد کو محفوظ بنانا ہو گا جو دونوں ممالک کو جوڑتی ہے، اِس کیلئے دہشتگردی کے خلاف ٹھوس اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ اِس ناسور کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔

غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہر لمحہ معصوم اور بےگناہ حتیٰ کہ نومولود بچوں کا خون بہایا جا رہا ہے، ایسی کوئی گلی باقی نہیں رہی جہاں انسانی لہو نہ بہایا گیا ہو، ہر راستہ اور ہر موڑ بچوں اور ماؤں اور بوڑھوں اور جوانوں کے خون سے سرخ ہو چکا ہے، ظلم کی انتہا یہ ہے کہ غزہ کے شہریوں پر خوراک اور پانی تک بند کر دیا گیا ہے اور انہیں فاقوں پر مجبور کر دیا گیا ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ پوری اسلامی دنیا اور مہذب انسانیت ایک آواز ہو کر غزہ کے مظلوموں کیلئے کھڑی ہو اور ظلم کے خلاف آواز اٹھائے، فوری سیز فائر اور پائیدار امن کی کوشش کی جائے ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی مقبوضہ کشمیر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غزہ سے مختلف نہیں، کشمیر کی وادی مظلوم کشمیریوں کے خون سے سرخ ہو چکی ہے۔

اِس موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ایران کے خلاف حالیہ جارحیت کے دوران پاکستان کی حکومت، پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور عوام نے جس حمایت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ انتہائی حوصلہ افزاء تھا جس پر میں وزیراعظم، حکومتی نمائندوں اور پاکستان کے عوام کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیل خطہ کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، غزہ و لبنان اور شام میں جارحیت اسرائیلی مذموم عزائم کا حصہ ہیں، امن کیلئے مسلمان ممالک کو متحد ہونا چاہیے، سلامتی کونسل کو اسرائیلی مظالم کا نوٹس لینا چاہیے، عصرِ حاضر میں امت مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے،

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے علامہ محمد اقبالؒ کے اشعار سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، علامہ اقبالؒ کی شاعری ہمارے لیے بھی مشعلِ راہ ہے، پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہیں، دوطرفہ تعلقات کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں، سیاسی و اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کا فروغ ترجیح ہے، مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ اہمیت کا حامل ہے۔

ایران کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ روابط برقرار رکھنے اور مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے کیلئے پُرعزم ہیں، علاقائی امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے، سرحدی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے دوطرفہ تعاون جاری ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان میں موجود ہیں جہاں آج وزیراعظم ہاؤس (اسلام آباد) میں اُن کی آمد پر وزیراعظم شہباز شریف نے پرتپاک استقبال کیا، اِس موقع پر ایوانِ وزیراعظم میں منعقد ہونے والی تقریب کے دوران دونوں ممالک کے قومی ترانے پڑھے گئے جس کے بعد مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے ایرانی صدر کو سلامی پیش کی۔

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے سلامی کے چبوترے سے نیچے اتر کر گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا اپنی کابینہ سے تعارف کرایا جبکہ مہمان صدر نے وزیراعظم شہباز شریف سے ایرانی وفد کا تعارف کرایا، بعدازاں ایرانی صدر نے ایوانِ وزیراعظم میں پودا بھی لگایا۔

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: