واشنگٹن (تھرسڈے ٹائمز) — وائٹ ہاؤس میں ایک تاریخی لمحہ اس وقت سامنے آیا جب آرمینیا اور آذربائیجان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں عشروں پر محیط دشمنی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں ممالک نے مستقل جنگ بندی، تجارت و سفری راستوں کی بحالی، اور سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ معاہدے کے فوری بعد دونوں ملکوں نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے مشترکہ طور پر نامزد کرنے کا اعلان بھی کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا آذربائیجان اور آرمینیا کے رہنماؤں کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان مستقل جنگ بندی کا تاریخی اعلان۔
دونوں ممالک نے ہمیشہ کیلئے لڑائی ختم کرنے، تجارت، سفری اور سفارتی تعلقات بحال کرنے، اور ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کا عزم… pic.twitter.com/a0ZIX3XsoK— The Thursday Times (@thursday_times) August 8, 2025
تاریخی معاہدہ اور نیا آغاز
اس معاہدے کو امریکی حکام ایک مکمل جنگ بندی اور جنوبی قفقاز میں استحکام کی بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔ ناگورنو کاراباخ کے تنازع پر کئی دہائیوں کی کشیدگی کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کرنے، سرحدی تعاون بڑھانے، اور تجارتی و سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
روسی اثر و رسوخ کا خاتمہ
اس معاہدے کی خاص بات یہ ہے کہ دونوں ممالک نے روسی حمایت یافتہ او ایس سی ای منسک گروپ کو نظر انداز کرتے ہوئے مکمل طور پر امریکہ کی ثالثی کو قبول کیا۔ یہ خطے میں طاقت کے توازن میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت ہے۔
ٹرمپ راہداری اور امریکی موجودگی
معاہدے کے تحت آرمینیا کے صوبہ سیونیک سے آذربائیجان کو ناخچیوان خطے تک ایک راہداری دی گئی ہے، جسے تجزیہ کار ’ٹرمپ کوریڈور‘ کا نام دے رہے ہیں۔ یہ راہداری نہ صرف آذربائیجان کو ترکی سے جوڑتی ہے بلکہ امریکہ کو خطے میں طویل مدتی معاشی اور سلامتی کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔
نوبل نامزدگی اور عالمی ردعمل
معاہدے کے بعد آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشینیان اور آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے اعلان کیا کہ وہ صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلئے مشترکہ طور پر نامزد کر رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے اس کامیابی کو ٹرمپ کی براہ راست مداخلت اور غیر روایتی سفارت کاری کا نتیجہ قرار دیا۔
میں آرمینیا کے وزیراعظم پشینیان سے متفق ہوں کہ ہمیں مشترکہ طور پر نوبل کمیٹی کو اپیل بھیجنی چاہیے تاکہ صدر ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دیا جائے۔ صدر ٹرمپ نے صرف چھ ماہ میں ایک معجزہ کر دکھایا ہے۔
صدر آذربائیجان الہام علییف pic.twitter.com/OpcaSfU42p— The Thursday Times (@thursday_times) August 8, 2025
پاکستان پہلے ہی نامزد کر چکا ہے
واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان سے پہلے پاکستان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلئے باضابطہ طور پر نامزد کر چکا ہے۔ اسلام آباد کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے حالیہ پاک-بھارت فوجی کشیدگی میں ثالثی کرتے ہوئے نہ صرف جنگ کا خطرہ ٹالا بلکہ دونوں ممالک کو سرحدی پسپائی پر آمادہ کیا۔ اب تین اہم ممالک — پاکستان، آرمینیا اور آذربائیجان — ایک ساتھ صدر ٹرمپ کی امن کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کر رہے ہیں۔