تاریخی امن معاہدے کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کا صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کیلئے نامزد کرنے کا اعلان

آرمینیا اور آذربائیجان نے امریکی ثالثی سے طے پانے والے معاہدے کے ذریعےدہائیوں پرانی دشمنی ختم کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلئے مشترکہ طور پر نامزد کردیا۔ اس سے قبل پاکستان بھی بھارت کے ساتھ کشیدگی ختم کرانے پر ٹرمپ کو نوبل انعام کیلئے نامزد کر چکا ہے۔

واشنگٹن (تھرسڈے ٹائمز) — وائٹ ہاؤس میں ایک تاریخی لمحہ اس وقت سامنے آیا جب آرمینیا اور آذربائیجان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں عشروں پر محیط دشمنی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں ممالک نے مستقل جنگ بندی، تجارت و سفری راستوں کی بحالی، اور سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ معاہدے کے فوری بعد دونوں ملکوں نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے مشترکہ طور پر نامزد کرنے کا اعلان بھی کیا۔

تاریخی معاہدہ اور نیا آغاز

اس معاہدے کو امریکی حکام ایک مکمل جنگ بندی اور جنوبی قفقاز میں استحکام کی بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔ ناگورنو کاراباخ کے تنازع پر کئی دہائیوں کی کشیدگی کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کرنے، سرحدی تعاون بڑھانے، اور تجارتی و سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

روسی اثر و رسوخ کا خاتمہ

اس معاہدے کی خاص بات یہ ہے کہ دونوں ممالک نے روسی حمایت یافتہ او ایس سی ای منسک گروپ کو نظر انداز کرتے ہوئے مکمل طور پر امریکہ کی ثالثی کو قبول کیا۔ یہ خطے میں طاقت کے توازن میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت ہے۔

ٹرمپ راہداری اور امریکی موجودگی

معاہدے کے تحت آرمینیا کے صوبہ سیونیک سے آذربائیجان کو ناخچیوان خطے تک ایک راہداری دی گئی ہے، جسے تجزیہ کار ’ٹرمپ کوریڈور‘ کا نام دے رہے ہیں۔ یہ راہداری نہ صرف آذربائیجان کو ترکی سے جوڑتی ہے بلکہ امریکہ کو خطے میں طویل مدتی معاشی اور سلامتی کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔

نوبل نامزدگی اور عالمی ردعمل

معاہدے کے بعد آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشینیان اور آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے اعلان کیا کہ وہ صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلئے مشترکہ طور پر نامزد کر رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے اس کامیابی کو ٹرمپ کی براہ راست مداخلت اور غیر روایتی سفارت کاری کا نتیجہ قرار دیا۔

پاکستان پہلے ہی نامزد کر چکا ہے

واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان سے پہلے پاکستان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلئے باضابطہ طور پر نامزد کر چکا ہے۔ اسلام آباد کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے حالیہ پاک-بھارت فوجی کشیدگی میں ثالثی کرتے ہوئے نہ صرف جنگ کا خطرہ ٹالا بلکہ دونوں ممالک کو سرحدی پسپائی پر آمادہ کیا۔ اب تین اہم ممالک — پاکستان، آرمینیا اور آذربائیجان — ایک ساتھ صدر ٹرمپ کی امن کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کر رہے ہیں۔

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: